سرینگر // پی ڈی پی صدر اورسابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) سے کہا ہے کہ وہ ریاست میں مختلف کیسوں کی ابتک کی گئی تحقیقات کی اصل حقیقت کو منظر عام پر لائے تاکہ جو خدشات ایجنسی کے رول کے بارے میں لوگوں کے ذہنوں میں پنپ رہا ہے اسے دور کیا جاسکے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایک ہفتہ قبل دلی ہائی کورٹ کی جانب سے ایک کیس کے سلسلے میں 40صفحات پر مشتمل فیصلہ میں تحقیقاتی عمل پر ریمارکس آنے کے تناظر میں ریاست کے ہر ایک کیس کی تحقیقات کی اصلیت منظر عام پر لانے کی ضرورت پڑ گئی ہے۔ پی ڈی پی صدر نے کہا کہ ماضی قریب میں ریاست میں اس قسم کی شکایات سامنے آگئی ہیں کہ این آئی اے نے علیحدگی پسندوں لیڈروں کے اہل خانہ،تاجروں اور میڈیا مالکان پر الزامات لگائے ہیں، جن کا ان الزامات کیساتھ دور کا بھی واسطہ نہیں ہے جو ان پر لگائے گئے ہیں، اور چھاپوں کے بعد وہ ہراساں ہوگئے ہیں۔محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ان خدشات کے پیش نظرایجنسی کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی تحقیقات کے حوالے سے حقیقت کو سامنے لائے تاکہ اسکے رول کے بارے میں جو خدشات پائے جاتے ہیں انہیں دور کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ایسا کر کے ملکی اور ریاستی اداروں پر عوامی یقین دور رس نتائج کا حامل ہوگا۔