ادھم پور// جموں وکشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ ریاستی اور دیگر سیکورٹی فورسز نے وادی میں پرامن بلدیاتی و پنچایتی انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران جنگجوؤں کے 450 سے 500 معاونت کاروں کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان معاونت کاروں کو لوگوں اور انتخابی امیدواروں کو ڈرانے دھمکانے اور پنچایت گھروں کو آگ لگانے کا کام سونپا گیا تھا۔ دلباغ سنگھ نے جمعہ کو نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ’پچھلے ایک ہفتے کی تعداد پر نظر ڈالیں گے تو ہم نے ان (جنگجوؤں ) کے بالائی زمین نیٹ ورک کو بے نقاب کرکے رکھ دیا ہے۔ ہم نے ایسے 450 سے 500 لوگوں کو پکڑ کر ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی ہے۔ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز جنگجوؤں اور ان کے ورکروں کی کوششوں کو ناکام بنانے میں سرگرم ہیں‘۔ پولیس سربراہ نے کہا کہ ریاست میں انتخابات کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا ’کشمیر میں اس طرح کا ماحول پہلی بار دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔ ہم گذشتہ تیس برسوں سے یہ ماحول دیکھ رہے ہیں۔ ہم نے انتخابات کے لئے پختہ تیاریاں کرلی ہیں۔ نقصان کرنے والوں کو پکڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ابھی دو دن پہلے ہم نے ایک گروہ جس کو مکانوں اور پنچایت گھروں میں آگ لگانے کا کام سونپا گیا تھا، ہم نے اس پورے گروہ کو پکڑ لیا۔ دوسرا ایسا گروہ تھا جس کو لوگوں کو مارنے کا کام دیا گیا تھا، ہم نے اس گروہ کو بھی پکڑ لیا‘۔ انہوں نے کہا ’ہم نے آج ایک اور گروپ کو اونتی پورہ میں پکڑلیا ہے جس کی تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔ وہ جیش محمد کے ساتھ کام کرنے والا گروپ ہے۔ اس گروہ کو بھی نقصان پہنچانے ، انتخابی امیدواروں کو دھمکانے اور پوسٹر چسپاں کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ ہندواڑہ میں ایک گروپ کو تیار کیا گیا تھا جب بندوقوں کے ساتھ اپنی ویڈیوز بناکر لوگوں کو دھمکیاں دے رہے تھے کہ وہ انتخابی عمل میں حصہ نہ لیں۔ ہم نے اس لڑکے کو بھی پرسوں پکڑ لیا‘۔