جموں//بھارت نے کہا ہے کہ پاکستان نے پھر سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے راجوری میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پرکی اگلی چوکیوں پر شدید فائرنگ کی۔بی ایس ایف کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ارون کمار نے آج دعویٰ کیا کہ ہندوستانی افواج نے پچھلے ایک ہفتہ کے دوران 15پاکستان رینجرز کو ہلاک کیا ، بقول ان کے، یہ ہلاکتیں پاکستان کی طرف سے بلا اشتعال گولہ باری کے رد عمل میں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 21اکتوبر کو بی ایس ایف اہلکار گورنام سنگھ کی پاکستانی فوج کی طر ف سے سنپر فائر سے موت واقع ہو گئی تھی، اس کے بعد ہندوستانی افواج نے اب تک 15رینجرز کو ہلاک کر دیا ہے ۔ تاہم پاکستان کی جانب سے اس بات کی تردید کی گئی ہے اور کہا گیا کہ بھارتی شلنگ سے 3شہری مارے گئے اور دیگر24مضروب ہوئے۔ بی ایس ایف آفیسر نے کہا کہ’ہم شہری آبادی پر فائرنگ نہیں کرتے لیکن اگر پاکستان ہم پر گولی چلاتا ہے تو ہم یقینی طور پر بھرپور جواب دیں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر تعینات افواج فائرنگ کا موافق جواب دے رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں دو شہری مارے گئے اور دو دیگر زخمی ہوئے۔ مینڈھر پونچھ میں 50سالہ اسما بی بی ساکن گوہڈل ماری گئی ۔ اسی علاقے میں ایک شہری بھی زخمی ہوا۔دریں اثناء ڈپٹی کمشنر جموں نے کہا کہ پاکستانی شلنگ سے کھور پلان والا علاقے میں ایک شہری مارا گیا اور ایک شدیدزخمی ہوا۔وزارت دفاع ترجمان نے کہا’’پاکستان نے بلا اشتعال کے جموں کے راجوری ضلع کے نوشیرا سیکٹر کے سندربنی علاقے اور پنل والا سیکٹر میں صبح فائرنگ کی‘‘۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چھوٹے خود کار ہتھیاروں،82 اور 120 ایم ایم مورٹاروں کا استعمال کیا۔ترجمان نے کہا کہ ہمارے فوجیوں نے بھی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی سرحد پر ہیرا نگر سیکٹر میں بی ایس ایف کی24چوکیوں کو نشانہ بنایا۔ انکا کہنا تھا کہ فائرنگ کا سلسلہ رات بھر جاری رہا جس کے دوران ایک لڑکی زخمی ہوئی جبکہ جوابی فائرنگ سے پاکستانی علاقے میں کئی دیہات کو شدید نقصان ہوا۔ادھر پاکستان نے کہا ہے کہ بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرل (ایل او سی) اور ورکنگ باؤنڈری پر ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد مقامات پر پاکستانی شہری علاقوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں2 خاتون سمیت3 افراد ہلاک اور 27 زخمی ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر تتہ پانی، جاندروت اور نلیال سیکٹرز میں ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی علاقوں میں بلا اشتعال فائرنگ کی۔ ایل او سی پر فورسز کی فائرنگ سے احمد دین ہلاک اور 4 افراد زخمی ہوگئے۔اس کے علاوہ ایل او سی پر موجود گاؤں دابسی کے رہائشیوں کا دعویٰ ہے کہ ایک پاکستانی شہری عبدالمجید بھارتی فورسز کی شلنگ سے پیدا ہونے والے افراتفری کی صورت حال کے باعث حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہلاک ہوگیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز نے ورکنگ باؤنڈری میں شکر گڑھ سیکٹر پر بھی رات 8 بجے بلا اشتعال فائرنگ کا آغاز کیا جو تاحال جاری ہے جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھی بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کا جواب دیا گیا۔آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ سیالکوٹ کے شکر گڑھ سیکٹر میں پنجاب رینجرز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے متعدد ہندوستانی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جس میں انڈیا کا بھاری جانی نقصان ہوا۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ انڈین فورسز کی شکر گڑھ سیکٹر میں فائرنگ کے نتیجے میں2 خواتین ہلاک اور دیگر24 شہری زخمی ہوگئے۔ہلاک ہونے والی ایک خاتون کی شناخت نسیم بی بی کے نام سے ہوئی ہے۔اس سے قبل جمعرات کی صبح آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ورکنگ باؤنڈری پر ہرپال اور چپراڑ سیکٹر میں بھارتی اور پاکستانی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 5 پاکستانی شہری زخمی ہوگئے۔گذشتہ روز بھی ورکنگ باؤنڈری پر ہندوستان کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی شہری جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے تھے، جس پر پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کرکے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں اور دو شہریوں کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا تھا۔