عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی// مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال پیر کو ’ایک ملک ایک انتخاب‘ بل لوک سبھا میں پیش کریں گے۔ حکومت کے مطابق اس بل کو تفصیلی مباحثے اور اتفاقِ رائے کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی)کے پاس بھیجا جائے گا۔ یہ کمیٹی تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرے گی تاکہ قومی اتفاقِ رائے پیدا کی جا سکے۔ملک میں اس وقت مختلف ریاستوں میں الگ الگ وقت پر انتخابات ہوتے ہیں۔ اس بل کے ذریعے پورے ملک میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ اپوزیشن کی جماعتوں جیسے کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے اس کی مخالفت کی ہے، جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اصلاح انتخابات کے دوران ہونے والے اخراجات اور خلل کو کم کرنے میں مدد دے گی۔سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک اعلی سطحی کمیٹی نے اس بل پر اپنی سفارشات پیش کی ہیں۔ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق، 32 سیاسی جماعتوں نے اس بل کی حمایت کی، جبکہ 15 جماعتوں نے مخالفت کی۔ تاہم، رام ناتھ کووند کے مطابق، ان میں سے کئی جماعتوں نے ماضی میں اس نظریے کی حمایت کی تھی۔رپورٹ کے مطابق، ایک ساتھ انتخابات کرانے سے بھارتی معیشت کو کافی فائدہ ہوگا۔ انتخابی اخراجات کم ہو کر 50ہزار کروڑ روپے رہ جائیں گے، جبکہ اس سے بچنے والی رقم صنعتی ترقی میں استعمال ہوگی۔ حکومت کے اندازوں کے مطابق، اس بل کے مثر ہونے کے بعد ملک کی جی ڈی ی میں 1 سے 1.5 فیصد تک اضافہ ممکن ہے۔