سابق صدرجمہوریہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل ، امکانات کا جائزہ لے گی
یواین آئی
نئی دہلی// مرکزی حکومت نے ملک میں پارلیمنٹ اور سبھی قانون ساز اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کے امکانات کے مطالعہ کے لئے سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ ذرائع کے مطابق ’ون نیشن ون الیکشن‘ کے موضوع پر تجاویز کے لئے کووند کی قیادت والی کمیٹی کے ممبران کا نوٹیفکیشن جلد ہی جاری کیا جائے گا ۔دریں اثنا، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے جے پور میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا، ’’کمیٹی ابھی تشکیل دی گئی ہے، اس کے بننے کے بعد اب اس کی رپورٹ آئے گی، اس رپورٹ پر عوامی سطح پر بحث ہوگی، پارلیمنٹ میں بھی اس پر بحث کرائی جائے گی، ایسے میں پریشان ہونے کی کیا بات ہے؟
ذرائع نے بتایا کہ یہ کمیٹی اس موضوع پر جامع بحث کرے گی اور ماہرین کی رائے بھی لے گی اور اس کے بعد اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی۔جوشی نے کہا، ’’جمہوریت کی ترقی میں جو مسائل سامنے آتے ہیں ان پر بحث ہونی چاہیے، ابھی کمیٹی بنائی گئی ہے، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ (لوک سبھا اور ودھان سبھا کے انتخابات ایک ساتھ) کل سے ہی ہوں گے، ہم نے ایسا کچھ نہیں کہا۔قابل ذکر ہے کہ ملک کی آزادی کے بعد 1967 لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جاتے تھے لیکن بعد میں اس رواج کو ختم کر دیا گیا اور قانون ساز اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات الگ الگ کرائے جانے لگے۔کم از کم 10ریاستی اسمبلیوں کی مدت 2024 میں عام انتخابات کے مقررہ وقت سے پہلے یا اس کے آس پاس ختم ہو جائے گی۔جہاں پانچ ریاستوں مدھیہ پردیش، راجستھان، تلنگانہ، میزورم اور چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات اس سال کے آخر تک ہونے والے ہیں، وہیں آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، اوڈیشہ، سکم اور جھارکھنڈ میں لوک سبھا کے ساتھ انتخابات ہونے کا امکان ہے۔ انتخابات مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے شرائط کی تکمیل کا عارضی شیڈول ذیل میں درج ہے۔میزورم( دسمبر 2023 )چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، راجستھان، تلنگانہ(جنوری 2024)آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، اوڈیشہ، سکم( جون 2024 )ہریانہ، مہاراشٹر( نومبر 2024)جھارکھنڈ(دسمبر 2024)دہلی(فروری 2025)بہار( نومبر 2025 )آسام، کیرالہ، تمل ناڈو، مغربی بنگال( مئی 2026)پڈوچیری( جون 2026)گوا، منی پور، پنجاب، اتراکھنڈ( مارچ 2027)۔اتر پردیش( مئی 2027)گجرات، ہماچل پردیش(دسمبر 2027)میگھالیہ، ناگالینڈ، تریپورہ( مارچ 2028 )کرناٹک(مئی 2028)جموں و کشمیر یو ٹی کی مدت پوری ہونے کے بارے میں ابھی تک کوئی وضاحت نہیں ہے، جو 2018 میں سابقہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد تشکیل دی گئی تھی۔