سرینگر//مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کے حالیہ بیان ،جس میں انہوں نے کشمیر کے حالات ایک برس کے اندر ٹھیک ہونے کا دعوی کیا ہے ،پر حریت(گ) ،لبریشن فرنٹ ،فریڈم پارٹی اور تحریک حریت سمیت کئی تنظیموں نے سخت رد عمل کااظہار کرتے ہوئے اس بیان کو کھلی دھمکی سے تعبیر کیا ہے ۔کشمیرعظمیٰ کو بھیجے اپنے بیان میں حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے کشمیری عوام نے 9اپریل کو جس طرح الیکشن مسترد کردیا ہے، اُس نے حکمرانوںکے ہوش اُڑا دئے ہیں اور اب وہ اپنے بیانات میں توازن قائم رکھنے میں ناکام ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران کوئی معقول رویہ اختیار کرنے کے بجائے کشمیریوں کو صرف نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دے کر اپنی پوزیشن کو مضحکہ خیز بنارہے ہیں اور ان کے اس جنونی روئیے سے کشمیریوں کے غصے میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور حالات بد سے بدتر رُخ اختیار کررہے گیلانی نے کہا کہ کشمیر کو لااینڈ آرڈر پرابلم سمجھنا ایک حماقت کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ یہاں پتھراو¿ کی صورت میں جو بھی مزاحمت ہوتی ہے، وہ نوجوانوں کا کوئی مشغلہ یا شوق ہے اور نہ وہ اپنی جانیں اور آنکھیں گنواکر خوش ہوجاتے ہیں۔ یہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی ہے، جو کشمیر کے حالات خراب کرنے کی بنیادی وجہ ہے۔ یہ فوج اور پولیس کے نہتے لوگوں پر ڈھائے جارہے مظالم ہیں، جن کے ردّعمل کے طور یہ سب کچھ یہاں ہوتا ہے۔ گیلانی نے اپنے بیان میں کہا کہ کشمیر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے اور اس کا دھمکیوں کے بجائے ایک سیاسی اور انسانی روئیے سے ہی حل نکالا جانا ممکن ہے۔اس دوران لبریشن فرنٹ کے محبوس چیرمین محمد یاسین ملک نے وزیر داخلہکے بیان کے رد عمل میں کہا ہے کہ بھارتی ظلم و جبر، ہلاکتیں اور نسل کشی کشمیر اور کشمیریوں کو بدل نہیں سکتے اور نا ہی ان حربوں سے کشمیری عوام اپنے جائز حق سے دستبردار ہونگے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کو بدلنے کے خواب دیکھنے کے بجائے بھارتی وزیر داخلہ کو بھارت کی فکر کرنی چائیے جوبی جے پی کی سیاسی نفرت اور فرقہ وارانہ تشدد کی چپیٹ میں پھنس چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ 9 اپریل 2017 کو 97 فی صد لوگوں نے ثابت کر دیا کہ وہ بھارت کے ساتھ نہیں ہیں۔۔دریں اثناء فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ نے وزیر داخلہ کے بیان کوطاقت کے نشے سے پُر اور ہٹ دھرمی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی دھمکیوں سے غیور قومیں مرعوب نہیں ہوتی اور نہ ہی آج تک کسی غلام قوم نے طاقت کے بے جا مظاہرے کے آگے سر جھکایا ۔اس دوران تحریک مزاحمت نے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے بیان کو ایک کھلی دھمکی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے بیانات سے نہ ہم خائف ہونگے اور نہ تحریک آزادی سے منھ موڑیں گے ،اپنے بیان میں تحریک مزاحمت نے کہا کہ جموں کشمیر کے آزادی پسند عوام اس طرح کی دھمکیوں کو خاطر میںنہیں لاتے اور گزشتہ 70برسوں سے اس طرح کے حالات سامنا کرتے آرہے ہیں ۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے کا تہیہ کررکھا ہے اور اس طرح کے بیانات سے نوجوانوں کے عزائم کو توڑا جانا ممکن نہیں ۔