ترال//ترال کے آری پل تحصیل کی وسیع آبادی کے لئے گزشتہ سال بجلی رسیونگ اسٹیشن تعمیر کرنے کو منظوری مل گئی تاہم محکمہ کی جانب سے تاحال کام شروع نہ کرنے پر مقامی آبادی نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے ۔ادھر ترال کے متعدد علاقوں میں بجلی سپلائی کی ابتر صورت حال کے نتیجے میں لوگ سخت مشکلات کا سامنا کررہیہیں جس پرلوگوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔جنوبی کشمیر کے قصبہ تحصیل آری کی ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کو کئی دہائیوں سے بجلی کیشدید بحران کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں مقامی لوگوں کو سامنا کرنا پڑ تا تھا اس دوران گزشتہ سال محکمہ بجلی نے علاقے کی وسیع آبادی کے مشکلات کو مد نظر رکھ کر تحصیل آری پل کے لئے رسیونگ اسٹیشن تعمیر کرنے کو منظوری دی ہے مقامی لوگوں نے بتایا اگر چہ فیصلے پر آبادی نے زبردست خوشی کا اظہار کیا ہے تاہم تقریباً ایک سال کاوقفہ گزرگیا جبکہ علاقے میں بجلی بحران کے باوجود رسیونگ اسٹیشن کو تعمیر نہیںکیا گیا ۔مقامی لوگوں نے بتایا حال ہی میں محکمہ نے کچھ رسوینگ اسٹیشوں پر کام شروع کیا ہے تاہم ترال میں محکمہ نے عجیب طریقہ کار اپنا کر سب سے پہلے اسی علاقے میں سٹیشن کی کام شروع کی ہے جہاں ان دنوں بجلی سپلائی شیڈول کے مطابق چلتی ہے جبکہ آری پل تحصیل کے ہزاروں لوگ اسٹیشن کو تعمیر کرنے کے سالوں سے منتظر ہیں تاہم محکمہ نے پھر ایک بارسرکار کی جانب سے رقومات واگذار کرنے کے باوجود بستی کو مسلسل مشکلات میںرکھا ہے انہوں نے بتایا علاقے کے لام ،واگڑ،درم گنڈ،ستورہ،آری پل،ڈار گنائی گنڈ ،نارستان ،حاجن ،پرانی گام ،وانٹی ون ،بنگہ ڈار ،گترو و غیرہ علاقے میں بجلی سپلائی نہ ہونے کے برا بر ہے جس کے نتیجے میں مقامی آبادی کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ادھر ترال کے درجنوں علاقوں میں کہلیل،مندورہ،پنگلش،چیوہ الر ،پنیر جاگیر،بٹ نور ،ماحچھامہ ،کنگہ لورہ،کار ملہ،بسمئی ،باگندر زاری ہار علاقو میں بجلی سپلائی کا شدید بحران ہے جہاں ہفتے دنوں بعد چند منٹوں کے لئے بجلی سپلائی فراہم کی جاتی ہے جس کی وجہ سے علاقے کے صارفین فیس ادا کرنے کے باووجودمسلسل گھپ اندھیرے میں ہیں۔