حسین محتشم
پونچھ//ہندو پاک افواج میں کشیدگی کے دوران سرحدی ضلع پونچھ میں پاکستان کی جانب سے ہوئی گولہ باری کی زد میں آکر کئی معصوم جانیں چلی گئی ان میں دو معصوم بچے زویا اور آیان بھی شامل ہے جو ایک گولے کی زد میں آ کر ہمیشہ کے لئے خاموش ہوگئے۔یہ جڑواں بہن بھائی جو ایک ساتھ پیدا ہوئے ایک ساتھ زندگی کی شروعات کی ایک ساتھ دینا سے چلے بھی گئے۔ ان بچوں کے والدین نے نہ جانے کیا کیا امیدیں لگا کر ان بچوں کو پونچھ شہر میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے بھیجا تھا تاہم والدین نے ان بچوں کے کئے جتنے خواب سجائے تھے سب چکنا چور ہو گئے۔یہ معصوم روحیں ہمیشہ کے لئے اپنے خواب ادھورے چھوڑ کر اپنے گھر کو ایک قبرستان بنا گئے۔ اس المناک واقعہ سے معاشرہ ہل گیا۔ اللہ ان بچوں کے والدین کو صبر جمیل عطا کرے۔رمیز خان جو کہ ایک سرکاری ملازم ہیں اور سرحدی ضلع پونچھ کے گاؤں کْلانی کے رہنے والے ہیں بھی اس المناک گولہ باری میں زخمی ہو گئے جو اس وقت میڈیکل کالج جموں میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں شاید وہ ابھی بھی نہیں جانتے کہ ان کے بچے ان کو داغ مفارقت دے کر اپنے حقیقی معبود سے جا ملے ہیں۔بچوں کے چچا نے بتایا کہ دونوں بچوں کی قبریں ان کے گھر کے صحن میں بنائی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ابھی بھی والد کو یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ ان کے بچے اب اس دنیا میں نہیں رہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اج بھی بچوں کی خیریت طلب کرتے رہتے ہیں کہ بچوں کا کیا حال ہے اور وہ ہمت نہیں جھٹا پا رہے ہیں کہ وہ یہ دلدوز خبر انہیں سنائیں۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی والدہ غم سے نڈھال ہے کیونکہ ان کے لئے یہ نقصان اتنا گہرا ہے جو کبھی پر نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا اللہ ان کو صبر جمیل عطا فرمائے نقصان برداشت کرنے کی طاقت دے۔یہ دونوں بچے جنہوں نے ابھی ابھی دنیا دیکھنا شروع کی تھی نہ جانے ان کو کس جرم کی سزا دی گئی؟۔