نئی دہلی// وزیراعظم نریندر مودی نے سماجی اتحاد،بھائی چارے ،تبدیلی اور ترقی میں خواتین کے کردار کو اہم بتاتے ہوئے آج کہا کہ ہندوستانی ثقافت میں خواتین کی طاقت کو قدیم زمانہ سے ہی قبول کیاگیا ہے اور ایک بیٹی کو دس بیٹوں کے برابر بتایا گیا ہے ۔وزیراعظم نے 2018میں آکاشوانی پر اپنے پہلے ریڈیو پروگرام 'من کی بات' میں ملک سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کے اہم پروگرام 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ'کا ذکر کیا اور کہا کہ ہندوستانی ثقافت میں خواتین کی طاقت نے پرانے زمانے سے ہی اہم رول ادا کیا ہے ۔یہ 'من کی بات' کا 40واں ایڈیشن تھا۔پدم ایوارڈ سے نوازی گئیں خواتین کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ یہ خواتین لاکھوں لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے میں کامیاب رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت ایسے لوگوں کواعزاز سے نواز رہی ہے جو خاموشی سے سماجی تبدیلی کے لئے کارفرماں ہیں۔ایسے لوگ عام آدمی کی زندگی آسان بنانے کے لئے کوشاں رہتے ہیں۔وزیراعظم نے ہندوستانی نژاد کی امریکی سائنس داں' کلپنا چاولا 'کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا اور ہندوستان میں کروڑوں لوگوں کے لئے تحریک کی باعث بنی ہیں۔دریں اثنا وزیراعظم نریندر مودی نے بدعنوانی اور کالے دھن کے خلاف مہم میں نوجوانوں سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔ بدعنوانی کے خلاف لڑائی کا نتیجہ ہے کہ تین تین سابق وزرائے اعلی جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔یوم جمہوریہ کی پریڈ میں حصہ لینے آئے قومی کیڈٹ کور (این سی سی) کے 2000کیڈٹس کی پریڈ گراونڈ پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے آج کہاکہ قوم کی تعمیر میں این سی سی کا اہم رول ہے ۔ انہوں نے نوجوانوں سے بدعنوانی اور کالے دھن کے خلاف اپنی مہم میں تعاون کی اپیل کرتے ہوے کہاکہ گزشتہ حکومتوں میں بدعنوانی کا ذکر تو خوب ہوتا تھا لیکن کوئی سخت قدم نہیں اٹھائے جاتے تھے ۔ آج صورتحال دوسری ہے اور اسی بدعنوانی کے خلاف لڑائی کا نتیجہ ہے کہ تین تین سابق وزرائے اعلی جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔اس موقع پر وزیر دفاع نرملا سیتا رمن ، وزیر مملکت برائے دفاع سبھاش بھامرے ، بری افواج کے سربراہ جنرل بپن راوت ، بحریہ کے سربراہ سنیل لانبا اور فضائیہ کے سربراہ بی ایس دھنووا بھی موجود تھے ۔ مسٹر مودی نے کہاکہ اب کوئی نوجوان بدعنوانی برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں ہے ۔ اس برائی پر معاشرہ میں نفرت کا جذبہ محسوس کیا جارہا ہے لیکن اس سے کام نہیں چلے گا۔ کالے دھن اور بدعنوانی کے خاتمہ میں نوجوانوں کو خصوصی تعاون کرنا ہے کیونکہ اس لڑائی کا مقصد نوجوانوں کا مستقبل تعمیر کرنا ہے ۔این سی سی کے بارے اپنے تجربات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اس نے انہیں سخت نظم و ضبط اور حب الوطنی سمیت بہت کچھ سکھایا ہے ۔