عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //سخت ترین حفاظتی انتظامات کے بیچ امرناتھ یاتر ا جاری ہے اور بارشوں کے باوجود 7500شردھالوئوں پر مشتمل ایک اور جتھا جموں سے وادی وارد ہوا ۔ ادھر 3جولائی سے شروع ہوئی امرناتھ یاترا میں اب تک ایک لاکھ سے زائد یاتریوں نے درشن کئے ۔ حکام نے بتایا کہ سی آر پی ایف اور پولیس اہلکاروں کی سیکورٹی کے ساتھ 7579یاتریوں پر مشتمل آٹھواں جتھا جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے 318 گاڑیوں میں بدھ کی صبح کشمیر کے جڑواں بیس کیمپوں کے لیے روانہ ہوئے۔اس جتھے میں 5719مرد، 1,577 خواتین اور 40 بچے شامل ہیں۔ یاتریوں کا پہلا قافلہ 142 گاڑیوں میں 3031یاتریوں کو لیکر گاندربل ضلع کے بالہ تل کے راستے کیلئے روانہ ہوا، اس کے بعد 176 گاڑیوں میں 4,548 یاتریوں کا دوسرا قافلہ جو پہلگام کے راستے سے یاترا کر رہے ہیں۔اس کے ساتھ، 2 جولائی سے اب تک جموں کے بیس کیمپ سے کل 55481یاتری وادی کیلئے روانہ ہو چکے ہیں ۔ حکام کے مطابق یاترا کیلئے اب تک 3.5 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے آن لائن رجسٹریشن کرائی ہے۔ جموں بھر میں 34 رہائش کے مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ ادھر گوالیار مدھیہ پردیش کے ایک 69 سالہ امرناتھ یاترا یاتری کی بدھ کو اننت ناگ کے پنجترنی بیس کیمپ میں بے ہوش ہونے کے بعد موت ہو گئی۔حکام نے بتایا کہ مہلوک کی شناخت گوالیار مدھیہ پردیش کی رہنے والی کلپنا کے طور پر کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ واش روم میں اچانک ہوش کھو بیٹھا اور اسے طبی امداد کیلئے فوری طور پر بیس ہسپتال پنجترنی منتقل کیا گیا۔ اہلکار نے بتایاکہ ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔