یو این آئی
نئی دہلی//جمعیت علما ہند(م)کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے اتراکھنڈ میں نافذکردہ یونیفارم سول کوڈ کو آئین میں موجود مذہبی آزادی کے خلاف بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ایکٹ مسلمانوں کو ہرگز منظور نہیں ہے ۔آج یہاںجاری ایک ریلیز میں انہوں نے کہا کہ متعلقہ فریق بالخصوص مسلم اقلیت کے موقف کونظر انداز کرکے اس قانون کا نفاذ انصاف دشمنی کا مظہر ہے ۔ لا کمیشن آف انڈیا کے طلب کردہ عوامی مشوروں میں یہ حقیقت واضح ہو گئی تھی کہ ملک کی اکثریت اس طرح کے کوڈ کو منظور نہیں کرتی ۔چنانچہ لا کمیشن نے حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ یکساں سول کوڈ نہ مطلوب ہے اور نہ اس کی کوئی ضرورت ہے ۔ اس کے باوجود عوامی مشوروں اور لاکمیشن کی سفارشات کو نظر کرتے ہوئے سرکار نے ایک آمرحکمراں کی طرح اس قانون کو عوام پر تھوپ کر جمہوریت کا قتل کیا ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ ہم نیحکومتوں کے سامنے اس مسلمہ حقیقت کو بارہا پوری قوت سے پیش کیا ہے کہ ملک کے معماروں اور آئین سازوں نے پر سنل لا کی حفاظت کا وعدہ کیا تھا ، ا گر حکومت اس وعدے سے دغا کرتی ہے تو ہم اس کے خلاف جمہوریت کے دائرے میں رہ کر ہر ممکن جد وجہد کریں گے ۔انھوں نے کہا کہ ہمارا ملک کثرت میں وحدت کی اعلی مثال ہے ، اس کو نظر انداز کرکے جو بھی قانون بنایا جائے گا ، اس کا براہ راست اثر ملک کی وحدت اور سالمیت پر پڑے گا ۔ یہ اپنے آپ میں یکساں سول کوڈ کی مخالفت کی سب سے بڑی وجہ ہے ۔مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ مسلمان شریعت اسلامیہ پر پوری طرح ثابت قدم رہیں گے اور اس راہ میں حائل ہونے والے کسی بھی قانون کی پروا نہیں کریں گے ۔