حسین محتشم
پونچھ//قبائلی بچوں میں معیاری تعلیم اور رہائشی سہولیات کے ذریعے تعلیم کو فروغ دینے کے مقصد سے شروع کئے گئے ایکلاویہ ماڈل رہائشی اسکول بھیرہ مینڈھرمیں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔اس منصوبے کے باوجود، بھیرہ میں ایکلاویہ ماڈل رہائشی اسکول ابھی تک نامکمل ہے۔اس حوالے سے بات کرتے ہوائے سماجی کارکن آزاد چوہان نے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا پنجاب ہے کہا، مینڈھر کے بھیرہ میں واقع نامکمل ایکلاویہ ماڈل ریزیڈینشل اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کو کئی طرح کے مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نیاسکول میں بنیادی ڈھانچے کی خستہ حالی اور وہاں زیر تعلیم طلباء کے لئے ضروری سہولیات کی عدم دستیابی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلباء اس وقت نامناسب ماحول میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں، اور اسکول کے بنیادی ڈھانچے کے کئی اہم حصے ابھی تک مکمل نہیں ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا خاص طور پر، اسکول میں پانی کی مناسب فراہمی، باتھ روم کی سہولیات، اور طلباء کے لیے مناسب رہائش کا فقدان ہے، جو فی الحال ایک مخصوص ہاسٹل کے بجائے اسکول کی عمارت کے اندر ہی مقیم ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نامکمل انفراسٹرکچر اور بنیادی سہولیات کی کمی نہ صرف طلباء کی تعلیمی کارکردگی کو متاثر کر رہی ہے بلکہ ان کی صحت اور فلاح و بہبود کو بھی خطرے میں ڈال رہی ہے۔انہوں نے کہا ایکلاویہ یا ماڈل ریزیڈینشل اسکول پروجیکٹ کا قبائلی طلباء کو جامع ترقی اور مساوی تعلیمی مواقع فراہم کرنے کا وڑن تعمیر کی سست رفتار اور انتظامی غفلت کی وجہ سے بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، اور ضلع پونچھ کے ڈپٹی کمشنر جو ضلع میں ایکلاویہ ماڈل ریزیڈینشل اسکول پروجیکٹ کے چیئرمین بھی ہیں ،سے اس معاملے کا فوری نوٹس لینے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ باقی تعمیراتی کام کو مزید تاخیر کے بغیر مکمل کرنے اور طلباء کو تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے فوری مداخلت کی ضرورت ہے۔