سرینگر //کشمیر ایڈیٹرس گلڈ (کے ای جی ) نے طویل بحث و مباحثے اور ممبران کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز پر غور و فکر کے نتیجے میں ترامیم کے بعد آئین کے مسودے کو اتفاق رائے سے منظور کرکے اسے لاگو کردیا ۔ گلڈ نے اس کے ساتھ ہی اتھکس کمیٹی کی تشکیل کو بھی منظوری دی ۔ایڈیٹرس گلڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے پورے دن پر محیط طویل اجلاس، جو گلڈ کے صدر فیاض احمد کلو کی صدارت میں منعقد ہوا،میں آئین کے مسودے کی تمام شقوں پر ایک ایک کرکے بحث ہوئی اور ضروری ترامیم کے بعد آئین کے مسودے کو اتفاق رائے سے منظور کیا گیا ۔آئین لاگو ہونے کے ساتھ ہی مجلس مشاورت نے اصولی طور پر ضابط اخلاق سے متعلق کمیٹی کی تشکیل کا بھی فیصلہ لیا ، کمیٹی کے ممبران کو بعد میں نامزد کیا جائے گا ۔ایڈیٹرس گلڈ کے اس اہم اجلاس میںکشمیر میڈیا کو درپیش چیلنجوں کوعمومی طورپر زیر غور لایا گیا اور ان کا مقابلہ کرنے کی راہیں تلاش کی گئیں۔ خاص طورپر مقامی اخبارات کو درپیش معاملات اور مشکلات کوخصوصی طور پر زیر غور لانے کے ساتھ ساتھ میڈیا برادری کو درپیش مسائل کا بھی گہرائی کے ساتھ جائزہ لیا گیا اور تمام تر مشکلات کے باوجود اظہار رائے کی آزادی کی مشعل کو روشن رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔ مجلس مشاورت نے دونوں نائب صدور کو مکمل اختیارات تفویض کرتے ہوئے محکمہ انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہ کر مقامی اخبارات سے متعلق معاملات حل کرنے کے کام پر مامور کیا ۔ دونوں نائب صدور کی معاونت جب اورجہاں ضرورت پڑے بشیر منظر ، ہارون رشید اور شفاعت کرا کریں گے ۔میٹنگ میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ایڈیٹرس گلڈ مختلف میڈیا تنظیموں کے ساتھ رابط اور اشتراک قائم کرے گا ۔اس عمل میں نائب صدور کی معاونت طاہر محی الدین اور غلام جیلانی قادری کریں گے ۔میٹنگ میں اس بات پر اتفاق کا اظہار کیا گیا کہ نئی ٹیکس رجیم کے لاگو ہونے سے اخبارات کی اشاعت کے اخراجات میں خا صا اضا فہ ہوا ہے کیونکہ نیوز پرنٹ اور دیگر مٹیریل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے محسوس کیا گیا کی اخبارات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے سوا اب کوئی چارہ نہیں رہا ہے۔میٹنگ جو کہ گلڈ کے صدر فیاض احمد کلو کی صدارت میں منعقد ہوئی میں نائب صدور، بشیر احمد بشیر، سجاد حیدر، جنرل سکریٹری بشیر منظر، ٹریجرر ہارون رشید کے علادہ شجا عت بخاری، طاہر محی الدین، منظور انجم، مسعود حسین، شمیم معراج، غلام جیلانی قادری اور راجہ محی ا لدین نے شرکت کی۔