جموں//جموں با ر ایسو سی ایشن نے ایڈوکیٹ دیویندر بہل کو ایسو سی ایشن کی بنیادی ممبر شپ سے خارج کر دیا ہے، بہل کو دو روز قبل نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی NIAنے حراست میں لیا تھا۔یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بار صدر بی ایس سلاتھیا نے کہا کہ بہل نہ صرف شعبہ قانون پر ایک بدنما داغ ہے بلکہ اس شعبہ کے ساتھ جڑے’قوم پرست‘ افراد کا وقار بھی مجروح ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں بار ایسو سی ایشن میں ’قوم دشمن‘ عناصر کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے اس لئے ہمارے پاس دیویندر سنگھ بہل کو بارکی بنیادی ممبر شپ سے برخاست کرنے کے سوا کوئی متبادل نہیں تھا۔ بہل کو گزشتہ دنوں حریت کانفرنس کے چیئر مین سید علی شاہ گیلانی کے ساتھ منسلک ہونے اور علاحدگی پسند لیڈروں کو حوالہ کے ذریعہ رقومات کی فراہمی کے الزام میں حراست میں لیا تھا، یہ رقومات مبینہ طور پر وادی میں علاحدگی پسند سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے استعمال کی جاتی رہی ہیں۔ سلاتھیا نے کہا کہ ’بار ایسو سی ایشن ہندوستان کی یکجہتی کے تئیں وعدہ بند ہے لیکن دیویندر سنگھ بہل نے سید علی شاہ گیلانی و دیگر اینٹی نیشنل لیڈروں کے ساتھ ساز باز کر کے تنظیم کو بدنام کر کے رکھ دیا ۔انہوں نے کہا کہ سکھ گورﺅں کی وطن کے تئیں خدمات قابل ستائش ہیں لیکن بہل نے پوری سکھ برادری کو بھی شرمندہ کر دیا۔ سکھوں کو ملک کے محافظ قرار دیتے ہوئے سلاتھیا نے کہا کہ بہل کی حرکات نے سکھ قوم اور گورﺅں کی توہین کی ہے ۔ انہوں نے جموں کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے آس پاس ایسے عناصر کی نشاندہی کریں جو ملک دشمنانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوں اور اس کی اطلاع متعلقہ اداروں کو کریں۔