عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اپنے چیمبر آفس میں انکم ٹیکس کی جوائنٹ کمشنر ڈاکٹر رویدہ سلام اور محکمہ انکم ٹیکس کے سینئر حکام کے ساتھ ایک انٹرایکٹو سیشن کی میزبانی کی۔ اجلاس نے کاروباری برادری اور ٹیکس حکام کے درمیان خیالات اور خدشات کے بامعنی تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔چیمبرصدرجاوید احمد ٹینگا نے کشمیر میں موجودہ کاروباری ماحول کا ایک جامع جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے تاجروں اور صنعت کاروں کو درپیش اہم مسائل پر روشنی ڈالی۔ممبران کی طرف سے اٹھائی گئی اہم شکایات میں سے ایک یہ تھی کہ کشمیر میں مقیم تشخیص کاروں کے لیے اپیل کیسوں اور استثنیٰ کی سماعت چندی گڑھ اور جموں میں ہو رہی ہے، جس سے غیر ضروری تکلیف ہو رہی ہے۔ چیمبر نے ان معاملات کو سری نگر میں سننے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ آسان رسائی اور بروقت حل کو یقینی بنایا جا سکے۔بحث میں ایڈوانس ٹیکس سے متعلق خدشات پر توجہ مرکوز کی گئی، جس کی آخری تاریخ 15 جون ہے۔ چیمبر اراکین نے نشاندہی کی کہ 22 اپریل کے واقعے کے بعد کاروباری اور معاشی سرگرمیوں میں نمایاں کمی کی وجہ سے موجودہ سہ ماہی میں ٹیکس وصولی کم ہونے کا امکان ہے، جس نے مارکیٹ کے جذبات اور آپریشنز کو بری طرح متاثر کیا تھا۔ڈاکٹر رویدہ سلام نے تمام مسائل کو تحمل سے سنا اور اجتماع کو یقین دلایا کہ کے سی سی اینڈ آئی کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور انہیں مقررہ وقت میں حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے TDS، ایڈوانس ٹیکس، اور اپیلوں کے فوری نمٹانے سے متعلق اہم نکات پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی، اور ممبران کو باضابطہ چینلز کے ذریعے محکمے کے ساتھ فعال طور پر مشغول ہونے کی ترغیب دی۔