کولکاتا/ ہندوستانی کرکٹ ٹیم ایک بار پھر بارش کے امکانات کے درمیان یہاں ایڈن گارڈن میدان پر مہمان آسٹریلیائی ٹیم کے خلاف آج کو اپنے دوسرے یک روزہ بین الاقوامی میچ میں بھی جیت کا سلسلہ قائم رکھنے کے ارادے سے اترے گی۔ وراٹ کوہلی کی کپتانی میں ٹیم انڈیا نے ڈک ورتھ لوئس ضابطے سے چنئی میں پہلا میچ 26 رن سے جیتا تھا۔ اس میچ میں بھی بارش کے سبب اووروں کی تعداد کم کرنی پڑی تھی۔ کولکاتا میں اب بھی پچھلے کئی دنوں سے جاری بارش سے میچ پر مشکل کے بادل چھا گئے ہیں۔ ایڈن گاردن کی پچ کو بھیگنے سے بچانے کے لئے گرا¶نڈ اسٹاف میدان کو مسلسل کور کئے ہوئے ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے آئندہ چند دنوں تک اسی طرح بارش جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے ۔ حالانکہ ان تشویشات کے درمیان ہندوستانی ٹیم کی کوشش اپنی جیت کا سلسلہ برقرار رکھنے کی ہوگی جبکہ اسٹیون اسمتھ کی کپتانی میں آسٹریلیائی ٹیم واپسی کے لئے بے چین ہے ۔ میزبان ٹیم پانچ یک روزہ میچوں کی سیریز میں ایک۔ صفر سے آگے ہے اور دوسرے میچ میں بھی ہندوستانی کھلاڑی اپنی سابقہ کارکردگی کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے ۔ سری لنکا ئی سرزمین پر 9۔0 کی تاریخی جیت کے بعد ہندوستانی ٹیم میں کافی خوداعتمادی پیدا ہوگئی ہے اور ٹیم کے سب سے تجربہ کار کھلاڑی مہندر سنگھ دھونی مسلسل 'ماسٹر مائنڈ' کا کردار ادا کررہے ہیں۔ آل را¶نڈر ہاردک پانڈیا نے اپنی گزشتہ آل را¶نڈر کاردگی سے سبھی کو متاثر کیا تھا ۔ انہوں نے بلے سے 83 رن کی اننگز کے ساتھ دو وکٹ بھی لئے ہیں۔ ساتھ ہی دھونی نے اپنی بہتر کارکردگی سے اپنے نقادوں کے منہہ بند کردیئے ہیں۔ سری لنکا کے دورے پر ناٹ آ¶ٹ رہتے ہوئے فتح والی کئی اننگز کھیلنے والے سابق کپتان نے چنئی میں 79 رن کی بہترین نصف سنچری والی اننگز کھیلی اور 87 رن پر پانچ وکٹ جھٹکوں سے ٹیم کو باہر نکالتے ہوئے اسکور 205 رن تک لے گئے ۔ چنئی کی کارکردگی نے یہ بھی واضح کردیا کہ ٹیم کے موجود سبھی کھلاڑی میچ فاتح کھلاڑی ہیں اور کسی بھی حالت میں ٹیم کو جیت کی منزل تک لیجا سکتے ہیں۔ رن حاصل کرنے کے لئے بھی پہلے کی طرح اب کپتان وراٹ کوہلی پر انحصار نہیں ہے اور اوپننگ آرڈر کے چار بلے باز جن میں دو کے صفر پر آ¶ٹ ہونے کے باوجود نچلے آرڈر نے میچ کو سنبھال لیا۔ وراٹ ایک بہترین بلے باز ہیں اور امید ہے کہ وہ کولکاتا میں اس کی تلافی کر دیں گے ۔ مڈل آرڈر میں وراٹ کے علاوہ کیدار جادھو بھی اہم کھلاڑی ہیں اور گزشتہ میچ میں ان کی 40 رنوں کی اننگز اہم رہی تھی۔ وہیں پانڈیا، دھونی کے علاوہ نچلے آرڈر میں تیز گیند باز بھونیشور کمار کارآمد کھلاڑی ہیں جنہوں نے آٹھویں سے نویں آرڈر پر بھی بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا ہے ۔ دوسری جانب اسپنگ میں چائنا مین گیند باز کلدیپ جادھو اور یجویندر چہل نے کافی متاثر کیا ہے ۔ ویسے آسٹریلیائی ٹیم کے پاس ایڈم جمپا جیسے بہترین لیگ اسپنر موجود ہیں لیکن پانڈیا کو 24 رن کی ان کی مہنگی گیند بازی سے مہمان ٹیم نے اپنی شروعات برتری گنوادی تھی۔ کلدیپ نے چنئی میں دو اور چہل نے تین وکٹ کی سب سے کارآمد گیند بازی کی تھی۔ میڈیم فاسٹ گیند باز پانڈیا، بھونیشور اور جسپریت بمراہ کے مثلث نے بھی آسٹریلیا کے وکٹ لئے تھے ۔ بارش کے بعد سمجھا جاتا رہا تھا کہ ایڈن گارڈن پر گیند کا اچھال کم ہوسکتا ہے کیونکہ پچ کافی وقت تک کور سے ڈھکی ہوئی ہے ۔ ایسے میں گیند بازوں پر میچ میں فاضل ذمہ داری ہوگی اور ٹاس بھی اہم کردار ادا کرے گا۔