یو این آئی
حیدرآباد//وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے اور ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر جیسے وعدوں کو پورا کیا ۔وہ تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع میں 6,800 کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد جے سنکلپ سبھا میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے دفعہ 370 کی منسوخی اور ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے ذریعے پورا ہونے والے وعدے پر روشنی ڈالی۔ انکا کہنا تھا”ہم نے اپنے وعدے پورے کئے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا’’ آرٹیکل 370 کی منسوخی ہو یا ایودھیا میں رام مندر کی پران پرتیشتھا، ہم نے جو گارنٹی دی تھی وہ پوری کر دی گئی ہے‘‘۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان آج دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے۔ آج، میں آپ کو ایک اور ضمانت دینا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا’’آنے والے سالوں میں، ہم ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنائیں گے‘‘۔ پی ایم نے کہا ’’ہم نے جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ بی جے پی نے اس وعدے کو اس طرح پورا کیا کہ اس معاملے پر ایک فلم آرٹیکل 370 بنائی گئی ہے۔ فلم مقبول ہو رہی ہے، “۔انہوں نے ہندوستان کو عالمی سطح پر تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کے وژن کا خاکہ پیش کیا اور تلنگانہ کی ترقی کے لیے مرکز کے عزم کی تصدیق کرتے ہوئے اس بات پر زوردیا کہ ملک کی ترقی ریاست کی ترقی سے جڑی ہوئی ہے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ان کے لیے 140 کروڑ شہریوں والا پورا ملک ان کا خاندان ہے۔ انہوں نے اپنا خزانہ بھرنے ، تحائف لینے اور دولت جمع کرنے کے لئے خاندانی سیاست کرنے والے رہنماؤں کی مذمت کی۔انہوں نے بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) اور کانگریس دونوں پر ‘جھوٹ، لوٹ’ کا راستہ اختیار کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے پارٹی لیڈروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں 400 سیٹیں جیتنے کا ہدف رکھیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ خاندانی سیاست کی وجہ سے باصلاحیت افراد کو نقصان پہنچتا ہے جس کی وجہ سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کانگریس کی وراثت اور خاندانی سیاست کے تصور کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے باصلاحیت افراد کونقصان اٹھانا پڑتا ہے ۔انہوں نے خاندانی سیاست کرنے والی جماعتوں کے اندر بدعنوانی کو بے نقاب کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان جماعتوں کے رہنمائوں میں عدم تحفظ کا احساس پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں کی جانب سے عوام کے پیسے اپنے لیے رقم جمع کی۔ انہوں نے خاندانی سیاست کی پیروی کرنے والی جماعتوں کے جواز پر سوال اٹھایا اور کہا کہ انہوں نے کشمیر سے کنیا کماری تک ملک پر حکومت کی۔ انہوں نے کہا’’ وہ(کانگریس ) فیملی فرسٹ پر یقین رکھتے ہیں، میں نیشن فرسٹ پر یقین رکھتا ہوں‘‘۔