سرینگر//عوامی اتحاد پارٹی سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈی ایس پی محمد ایوب پنڈت کی ہلاکت میں مبینہ طور سے ملوث بے گناہ نوجوانوں کو فوری طور سے رہا کرے ۔ سرینگر میں مختلف وفود سے گفتگو کے دوران انجینئر رشید نے کہا’’کون نہیں جانتا کہ ایوب پنڈت کی دردناک اور بیہمانہ ہلاکت کی ہر ذی ہوش کشمیری نے دل سے مذمت کی لیکن جس طرح پولیس نے درجنوں بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کرکے انہیں شدید اذیتوں کا نشانہ بنایا، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسروں پر لازم ہے کہ وہ ایوب پنڈت کی ہلاکت کو لیکر متعلقہ افسران کی پیشہ ورانہ کوتاہیوں اور لا پرواہی کا شدید نوٹس لیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے مقامی پولیس نوہٹہ اور متعلقہ علاقوں سے نابالغوں سے لیکر بڑے بوڑھوں تک کو تھانوں میں نظر بند رکھ کر انہیں ذلیل کیا جا رہا ہے اور انہیں ٹارچر کیا جا رہا ہے ۔ انجینئر رشید نے پولیس کو یاد دلایا یہ انہیں ہرگز یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ وہ اپنے ہی لوگوں کے خلاف ناحق ظلم و تشدد نہ کریں‘‘۔ انجینئر رشید نے NIAکی طرف سے میر واعظ عمر فاروق کے اہل خانہ کو دلی بلا کر اُن کی تذلیل کرنے کی بھی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے کہا’’نہ ہی میر واعظ اور نہ ہی کوئی ور کشمیری نئی دلی کے اوچھے حربوں سے تنگ آکر جموں و کشمیر کے تنازعہ کے حوالے سے اپنے اصولی موقف سے دستبردار ہو گا ۔ میر واعظ کے رشتہ داروں کی تذلیل کرکے نئی دلی اپنی ہی اعتباریت کو مجروح کر رہی ہے ۔ اُن لوگوں کو جو میر واعظ کو سرکاری سیکورٹی لینے کا طعنہ دے رہے ہیں، ذہن میں رکھنا چاہئے کہ میر واعظ نے کبھی سیکورٹی کیلئے کہا ہے اور نہ ہی انہیں ایسا کرنے کا کوئی شوق تھا بلکہ یہ تب کی پولیس انتظامیہ تھی جس نے انہیں ڈرا دھمکا کر سیکورٹی رکھنے پر مجبور کیا ‘‘۔ انجینئر رشید نے ہندووستانی میڈیا کی طر ف سے سید صلاح الدین کے اہل خانہ کے خلاف جاری کردار کشی کی مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سید صلاح الدین کوئی پیشہ ورانہ مجرم نہیں بلکہ کشمیریوں کی قربانیوں کا وکیل ہے۔ انہوں نے کہا ’’دیگر بے شمار عسکری کمانڈروں کی طرح گذشتہ تین دہائیوں سے صلاح الدین کے اہل خانہ کوبھی سرکاری دہشت گردی کا شکار ہونا پڑا اوور اگر کسی کو یہ گمان ہے کہ سید صلاح الدین کے اہل خانہ میں سے کسی کو نوکری دیکر ان پر کوئی احسان کیا گیا ہے تو وہ احمقوں کی دنیا میں رہتے ہیںکیونکہ ریاست کے مستقل شہری ہونے کے باعث صلاح الدین کے اہل خانہ کا بھی ریاستی اداروں پر اتنا ہی حق ہے جتنا کسی اور کا‘‘۔ انجینئر رشید نے خبردار کیا ہے کہ سید صلاح الدین کے اہل خانہ کے خلاف کسی بھی طرح کی مہم جوئی اور کردار کشی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔