یو این آئی
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے بنیادی ڈھانچے کے انقلاب کے 11سال کا جشن مناتے ہوئے ہندوستان کی ترقی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا، جو کہ ایک دہائی سے زیادہ کی تبدیلی والے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہے جس نے قوم کو آگے بڑھایا ۔ مودی نے ریلوے، شاہراہوں، بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر پھیلے ہوئے بنیادی ڈھانچے میں ہندوستان کی شاندار پیش رفت پر زور دیا جو کنیکٹیویٹی میں اضافہ، اقتصادی وسعت، اور شہریوں کے لیے زندگی کی آسانی اور بہتر خوشحالی کا باعث بنتے ہیں۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے ہندوستان کی کوششیں پائیداری اور طویل مدتی وژن پر مبنی ہیں، جو خود کفیل ہندوستان کی بنیاد مضبوط کرتی ہیں۔مائی گو انڈیا (MyGovIndia)کے ایکس پر الگ الگ پوسٹس کا جواب دیتے ہوئے مودی نے لکھا کہ یہ گیارہ برس انقلابی رہے ہیں۔اس میں شاندار بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہے، جس نے ہندوستان کی ترقی کی رفتار کو نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے۔ ریلوے سے لے کر شاہراہوں تک، بندرگاہوں سے ہوائی اڈوں تک، ہندوستان کا تیزی سے پھیلتا ہوا انفراسٹرکچر نیٹ ورک عوام کی زندگی گزارنے میں آسانی اور خوشحالی کو فروغ دے رہا ہے۔اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر ہندوستان کی توجہ پائیداری اور طویل مدتی وژن سے تقویت حاصل کر رہی ہے، جو ایک خود کفیل ہندوستان کی مضبوط بنیاد رکھ رہی ہے!
کامیابیوں کا ڈھول پیٹنا محض دھوکہ، آئینی اداروں کا غلط استعمال کیا گیا: کانگریس
یو این آئی
نئی دہلی//کانگریس نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی قیادت والی حکومت اپنی 11برس کی کامیابیوں کا ڈھول پیٹ رہی ہے لیکن سچائی یہ ہے کہ اس مدت میں اس نے کوئی ٹھوس کام کرنے کے بجائے صرف آئینی اداروں کا غلط استعمال ہوا ہے کانگریس کے سینئر لیڈر اور چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے بدھ کے روز یہاں پارٹی کے نئے ہیڈکوارٹر اندرا بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ادارے جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے کام کرتے تھے، لیکن آج تمام ادارے مودی حکومت کے دبا میں آکر اس کی جی حضوری کررہے ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ ملک میں پہلی بار وزیر اعظم کے بارے میں یہ بات سرخیوں میں رہی کہ وہ ناخواندہ ہیں یا تعلیم یافتہ ہیں۔ مودی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی علم سے نابلد ہیں، یہی وجہ ہے کہ سائنس کے دور میں ہم نے انہیں ‘گٹر کی گیس سے کھانا پکانا اور بادلوں میں راڈارا کام نہیں کرتا’ جیسا علم بانٹتے ہوئے دیکھا ہے۔ گزشتہ 11برسوں میں دھوکہ، فراڈ اور جھوٹ کی سیاست ہوئی، عوام سے سچ چھپایا گیا، امیر زیادہ امیر ہوتا چلا گیا، جبکہ غریب مزید غربت کا شکار ہوگیا۔ بھوپیش بگھیل نے بی جے پی حکومت پر نوجوانوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہر سال دو کروڑ لوگوں کو روزگار دینے کی بات کی تھی لیکن صورتحال یہ ہے کہ ریلوے میں بھرتی بند ہوگئی ہے، ریزرویشن کے اصولوں پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے اور حکومت میں خالی عہدوں کو پر نہیں کیا جا رہا ہے۔انہوں نے ملکی معیشت کو تباہی کا شکار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کیمرہ کے دیوانے ہیں اور ان کے سب دعوے جھوٹے نکلے۔ حکومت نے ایسے منصوبے بنائے ہیں کہ عام لوگ اس سے فائدہ نہیں اٹھا پا رہے ہیں۔ حکومت آیوشمان بھارت یوجنا لے کر آئی لیکن لوگ اس کا فائدہ اٹھانے سے قاصر ہیں۔ اجولا یوجنا کے تحت لاکھوں لوگوں کو سلنڈر ری فل دستیاب نہیں کرایا جاسکا۔ حکومت خواتین کے ریزرویشن کی بات کرتی ہے، لیکن اسے کب نافذ کیا جائے گا اس کا کوئی جواب نہیں ہے اور یہی حال ذات پات کی مردم شماری کا ہے۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے اور سوامی ناتھن کمیٹی کی رپورٹ کو نافذ کرنے کی بات کی تھی، لیکن آج کسان اپنی فصلیں اونے-پونے داموں بیچنے پر مجبور ہیں۔ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ آج صورتحال ایسی ہے کہ پورے ملک میں ڈی اے پی کھاد دستیاب نہیں ہے، کئی ریاستوں میں بیج دستیاب نہیں ہیں۔ مودی اپنی حکومت کی فصل بیمہ اسکیم کے ذریعے اپنے دوستوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں، اس میں صرف 30فیصد زراعت کا احاطہ کیا جا رہا ہے اور بیمہ کی رقم حاصل کرنے میں چھ ماہ سے ایک سال کا وقت لگ رہا ہے۔ حال ہی میں کئی ریاستوں میں بے موسمی بارشیں ہوئیں، اولے گرے، فصلیں تباہ ہوئیں، مگر کسانوں کو بیمہ کی رقم نہیں ملی۔