سرینگر//نیشنل کانفرنس کی طرف سے پی ڈی پی سرکار کے کابینہ وزیر چندر پرکاش گنگا کے اُن ریمارکس کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی ، جس میں موصوف نے کہا ہے کہ ’’لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے ہیں اور کشمیر میں احتجاج اور پتھرائو کرنے والوں کیلئے گولی ہی بہتر علاج ہے‘‘۔ احتجاجی ریلی میں پارٹی کے کئی عہدیداران، یوتھ اور خواتین ونگ کے لیڈران نے شرکت کی۔ احتجاجی ریلی پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں برآمد ہوئی اور لالچوک کی طرف پیشقدمی کے دوران پولیس کی بھاری جمعیت نے احتجاج کرنے والوں کو زبردستی روکا اور آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔ اس موقعے پر مظاہرین نے زور دار نعرے بازی کی اور چندرپرکاش گنگا کا پتلا بھی بھی نذر آتش کیا۔ مظاہرین زیادتیوں، بے جا اور بلا جواز طاقت کے استعمال، پیلٹ گنوں اور گرفتاریوں کیخلاف احتجاج کررہے تھے۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کاڑ اُٹھائے رکھے تھے جن پر ’ناگپور سرکار، ہائے ہائے‘، ’چندر پرکاش گنگا، ہائے ہائے‘۔’’پیلٹ سرکار ، ہائے ہائے‘‘،’معصوموں کا قتل عام ، بند کرو بند کرو‘، ’بے جا طاقت کا استعمال بند کرو بند کرو‘، ’پیلٹ گنوں کا استعمال، بند کرو بند کرو‘، کے نعرے تحریر کئے گئے تھے۔ ریلی کے شرکا نے کالی پٹیاں باندھ رکھیں تھیں۔ ریلی میں شامل لیڈران نے اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن قبل سرکار کی طرف سے اخبارات میں یہ خبر شائع کرائی جاتی ہے کہ کابینہ میٹنگ کے دوران انسانی جانوں کے اتلاف پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور فورسز کو طاقت کا کم سے کم استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور اگلے ہی روز اسی کابینہ کا وزیر احتجاجی مظاہرین پر طاقت کے حد سے زیادہ استعمال کو صحیح قرار دیتے ہوئے کہتا ہے کہ ’’لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے ہیں اور احتجاج کرنے والوں کا علاج گولی ہی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ وزیر کے اس بیان سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پی ڈی پی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی کابینہ میں ایک بھی نہیں چلتی ہے اور ہلاکتوں و طاقت کے استعمال سے متعلق بیان صرف اور صرف عوام کو گمراہ کرنے کیلئے جاری کیا گیا تھا۔ لیڈران نے کہا کہ جس سرکار میں شامل عوامی نمائندے عوام پر گولیاں برسانے کی وکالت کرتے ہوں اُس سرکار پر عوام کے جان و مال کے تحفظ کی اُمید رکھنا عبث ہے۔