سرینگر//نیشنل کانفرنس کی طرف سے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ضمنی انتخابات کیلئے مہم کا باضابطہ آغاز کیا گیا۔ اس سلسلے میں تقریب سے ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ نے خطاب کیا ۔ڈاکٹر فاروق نے اپنے خطاب میں کہا کہ آنے والے انتخابات ہمارے اور عوام کیلئے ایک امتحان کی گھڑی ہے، ایک طرف تمام فرقہ پرست جماعتوں نے مل کر پی ڈی پی کو میدان میں اتار کر کشمیریوں کے مفادات کو سلب کرنے کیلئے تمام مشینری متحرک کردی ہے اور دوسری جانب یہاں کے عوام کی آواز کو تقسیم کرنے کیلئے نت نئے حربے اپنائے جارہے ہیں۔ عوام کو اس بات فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ راشٹر سیوک سنگھ (آر ایس ایس )کو مضبوط کرنے کیلئے پی ڈی پی کو ووٹ دیں گے یا پھر اپنے مفادات اور احساسات کے تحفظ کی ضامن نیشنل کانفرنس کوکامیاب بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں فرقہ پرستی کی ہوا پھیلانے کے پیچھے کوئی اور نہیں بلکہ آر ایس ایس کی شاطرانہ سازشیں اور مکروہ چالیں ہیںاور یہ فرقہ پرست جماعت پی ڈی پی کے ذریعے کشمیر میں بھی پیر جمانے کی تگ و دو میں ہے۔ پی ڈی پی اور بھاجپا مل کر گوجر اور بکروال کو پہاڑی سے، شیعہ کو سنی سے اور مسلمان کو ہندو سے ، سکھ کو عیسائی اور بودھ سے، جموں کو کشمیر سے اور کشمیر کو لداخ سے لڑوانے اور دور کرنے کی سازشوں پر عمل پیرا ہے۔عمر عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ڈی پی حکومت انتخابات میں سرکاری مشینری ، ووٹ کے بدلے نوٹ اور دیگر حربے اپنانے کیلئے کام میں لگی ہوئی ہے ، ایسے میں نیشنل کانفرنس سے وابستہ ہر ایک فرد کا یہ فرض بنتا ہے کہ ان کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی کا مقصد صرف اور صرف اقتدار ہے پھر چاہئے انہیں اس کیلئے کسی بھی حد تک کیوں نہ جانا پڑے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ اقتدار کی ہی لالچ ہے کہ محبوبہ مفتی مرکز کی طر ف سے لئے جارہے کشمیر مخالف فیصلوںپر لب کشائی نہیں کرتی۔ 500پیلٹ گنوں کی تعداد 6ہزار بڑھائی گئی، 6لاکھ کارتوس لائے گئے، لیکن محبوبہ مفتی نے اس کے متعلق ایک بات بھی نہیں کہی۔انہوں نے کہا کہ یہ وہی محبوبہ مفتی ہیں جو سیلف رول، افسپا کی منسوخی، ہندوستان ، پاکستان اور حریت کی بات چیت سے متعلق دم بھرتی نہیں تھکتی تھی۔ اقتدار میں آتے ہی محبوبہ مفتی سب کچھ فراموش کر بیٹھی اور اگر انہیں کچھ یاد ہے تو وہ صر ف اور صرف اپنی کرسی بچائے رکھنا۔ انہوں نے کہاکہ گرفتاریوں کیخلاف احتجاجی جلوس نکالنے والی محبوبہ مفتی کی حکومت نے 10ہزار سے افراد کو گرفتار کیا اور ایک ہزار کے قریب پی ایس اے کا اطلاق عمل میں لایا۔ عمر عبداللہ نے کہاکہ محبوبہ مفتی من و عن آر ایس ایس کے ڈکٹیشن پر کام کررہی ہے اور ریاست میں ہر ایک کام آر ایس ایس کی خوشنودی کیلئے کیا جارہا ہے۔ وزارت اعلیٰ آفس کے تمام فیصلہ ناگپور سے لئے جارہے ہیں۔ پی ڈی پی حکومت نے اڑھائی سال میں عوام کو مصائب و مشکلات اور مظالم کے سوا کچھ نہیں دیا۔