پی ڈی پی سے حمایت کی امید،کانگریس بھاجپاکی جیت کی متحمل نہیں ہوسکتی:عمرعبداللہ
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بدھ کے روز امید ظاہر کی کہ نیشنل کانفرنس 24 اکتوبر کو ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات میں چاروں سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔کل شام دیر گئے مشترکہ حکمت عملی میٹنگ کے موقع پروزیر اعلیٰ نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ہر اسمبلی اجلاس سے پہلے، ایک لیجسلیچر پارٹی میٹنگ منعقد کی جاتی ہے، اور آج این سی اور دیگر آزاد امیدواروں نے حکمت عملی وضع کرنے کے لیے میٹنگ کی۔انہوں نے کہا ’یہ سیشن دوسروں سے مختلف ہے کیونکہ راجیہ سبھا کے انتخابات ہو رہے ہیں، اور تمام سیٹوں پر جیت حاصل کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے‘۔انہوں نے کہا’میں میٹنگ میں شرکت کے لیے تاریگامی اور دیگر آزادوں کا شکر گزار ہوں۔ این سی ایم ایل ایز اور دیگر آزاد امیدواروں میں جو جوش و خروش دیکھا جا سکتا ہے، مجھے امید ہے کہ این سی راجیہ سبھا کی تمام چار سیٹیں حاصل کرے گی۔عمر عبداللہ نے اجلاس میں کانگریس کی عدم شرکت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس میں شامل نہیں ہوئے کیونکہ ان کی اپنی میٹنگ تھی۔ انہوں نے کہا”کانگریس نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ بی جے پی کو فتح یاب نہیں ہونے دیں گے، کانگریس کا اپنا نظام ہے۔ ان کی پارٹی اور ہماری پارٹی میں فرق ہے۔ انہیں پارٹی ہائی کمان کے فیصلے کا انتظار کرنا پڑتا ہے، جب کہ ہم یہاں فیصلے کرتے ہیں۔انہوں نے راجیہ سبھا انتخابات میں کانگریس کی شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا’کانگریس ہائی کمان بی جے پی کے حق میں نہیں ہو سکتی‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ نگروٹہ سیٹ پر کانگریس ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے تیار تھی، ہائی کمان نے فیصلہ کیا کہ سیٹ این سی کے لیے چھوڑ دی جائے، اس لیے امیدوار کا اعلان کیا گیا۔پی ڈی پی کی حمایت کے بارے میں، وزیر اعلی نے کہا’ہمارے لیڈڑشمی اوبرائے نے پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی سے ملاقات کی اور پارٹی کی جانب سے راجیہ سبھا انتخابات میں این سی امیدوار کی حمایت کرنے کی درخواست کی، اس سے قبل ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھی ان سے بات کی، حالانکہ پارٹی کی طرف سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، لیکن انہوں نے ہم سے وعدہ کیا ہے کہ اندرونی بات چیت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔”