سرینگر//نیشنل کانفرنس نے پائین شہر کے قرفلی محلہ میں2 سرگرم کارکنوںکی ہلاکت کا الزام براہ راست بی جے پی اور آر ایس ایس پر عائد کرتے ہوئے ریاستی گورنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعہ کی تحقیقات کریں۔نیشنل کانفرنس ممبر اسمبلی حبہ کدل شمیمہ فردوس نے سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’مجھے یہ کہنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں ہو رہی ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے میرے کارکنوں کو ہلاک کیا،مجھے اس پر کوئی شبہ نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ انکے کارکنوں کی ہلاکت ایک منصوبہ بند سازش تھی،تاکہ لوگوں اور نیشنل کانفرنس کے کارکنوں کی اسمبلی انتخابات میں شرکت کیلئے حوصلہ شکنی کی جائے۔ ریاستی گورنر ایس پی ملک اور پولیس پر برستے ہوئے شمیمہ فردوس نے کہا کہ انکی طرف سے سیکورٹی انتظامات کے دعوئے جھوٹ کا پلندہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بندوق بردار علاقے میں2بار انکے پارٹی کارکنوں کو گولیاں مارنے کیلئے آئے۔انہوں نے کہا’’ پولیس کہاں تھی،جوسیکورٹی چیک پوائنٹ قائم کئے گئے تھے وہ کہا ںتھے،ریاستی گورنر کی طرف سے محفوظ،شفاف اور آزادانہ انتخابات کی یقین دہانی کہاں گئی؟‘‘۔ ممبر اسمبلی حبہ کدل نے کہا’’ ان ہلاکتوں کیلئے کسی بھی جنگجو تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی،حکومت اور گورنر یکساں طور پر میرے کارکنوں کی ہلاکت کیلئے ذمہ دار ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ میرے کارکن ضرورت مندوں اوغریب لوگوں کی مدد کیلئے ہمہ وقت تیار رہتے تھے،وہ لوگوں کے گھر جاکر انکی خیر و عافیت پوچھتے تھے۔ ممبر اسمبلی کی آنکھوں میں آنسوں آئے اور وہ جذباتی انداز میں وہ رو پڑی۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا پر میونسپل اور بلدیاتی انتخابات میں یک طرفہ کامیابی یقینی بنانا چاہتی ہے،جبکہ انکی جماعت نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے۔انہوں نے کہا’’ہمارا انتخابی عمل کے ساتھ کوئی بھی واسطہ نہیں ہے،جبکہ بی جے پی کو ہے، بی جے پی کے ایک لیڈر نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ انکی جماعت نے آزاد امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا’’ بی جے پی لیڈروں نے کشمیری پنڈتوں کو تقسیم کیا،اور پوسٹل بیلٹ کشمیر لائے، کانگریس بھی اسی دوڑ میں ہے۔ ان ہلاکتوں کیلئے ریاستی گورنر سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کی خاتون لیڈر نے کہا کہ ملوث افراد کو بے نقاب کیا جانا چاہئے۔