جموں//نیشنل کانفرنس کے او بی سی سیل کے رہنماؤں نے کد، پتنی ٹاپ اورٹماٹر موڑ وغیرہ علاقوںکا دورہ کیا جس دوران انہیں بتایا گیا کہ ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگ سخت پریشان ہوگئے ہیں کیونکہ چنہنی ناشری ٹنل کے کھلنے سے تمام آمد ورفت چنہنی سے براہ راست ہوگی اور مذکورہ علاقہ جات کٹ جائیں گے۔ پریس کے لئے جاری ایک ریلیز کے مطابق ہوٹل والے ، ڈھابے والے ، ریڑھی والے ، سبزی فروش ، مٹھائی فروش ودیگران کو بے روگاری کا سامناکرنا پڑے گا اور روزی روٹی کے لالے پڑنے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرکارکو ان لوگوں کے مسائل پر سنجیدگی سے غورکرنے کی ضرورت ہے اور روٹی روزی کمانے کے متبادل پر غور کرنا چاہئے۔ یہ لوگ بڑے پریشان اور فکر مند ہیں۔ علاوہ ازیں چنہنی ناشری ٹنل کے متصل رہنے والے جنہوں نے اس ٹنل کوبنانے میں بھرپور تعاون پیش کیا، زمین دی ،دوران تعمیر کے لئے لوگوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا تو کئی اپاہچ ہوگئے،زہریلی گیس ،آلودہ ہوا سے بیماریوں کاشکار ہوئے ، انہیں اس ٹنل کی دیکھ بھال کرنے پا ٹیکس پلازہ پہ نوکری دی جانی چاہئے تھی۔ مگر کمپنی والے باہر سے لوگ بھرتی کررہے ہیںجوکہ ان لوگوں کے ساتھ بڑی بے انصافی اورزیادتی ہے لہٰذا نوکری وغیرہ دینے میں ان لوگوں کوترجیح دی جانی چاہئے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ چنہنی اورآس پاس کے لوگوں کوچنہنی ٹول پلازہ کی فیس سے چھوڑ دی جانی چاہئے ور حسب ضابطہ ملنے والے ٹول پلازہ ، ٹیکس بھی مناسب حد تک مقرر کی جائے کیونکہ ریاست میں اس قسم کے ٹیکس ادا کرنے کے لئے چار مقام ہوجائیں گے۔ اس موقعہ پر پسا ڈوگرہ، غلام رسول ، چونی لعل ، سردار بیگم ، خان میر اور عبدل بھی موجود تھے ۔