۔ 12 مفت ایل پی جی سلنڈر دینے کا وعدہ تقریروں اور بیانات سے آگے نہیں بڑھا :ترون چُگ
عظمیٰ نیوز سروس
جموں //عمر عبداللہ کی این سی کانگریس اتحاد کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری ترون چُگ نے کہا کہ موجود نیشنل کانفرنس حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دور حکومت میں لوگوں کو دھوکہ دیا۔بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری ترون چُگ نے موجودہ عوامی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کہا کہ انہوں نے ایک سال کے دوران لوگوں کو صرف دھوکہ دیا ۔ چُگ نے کہا کہ این سی کی قیادت، عمر اور فاروق عبداللہ نے 2024 کے اسمبلی انتخابات کے دوران جموں و کشمیر کے لوگوں کو بڑی ضمانتوں کے ساتھ گمراہ کیا لیکن وہ بنیادی وعدوں کو بھی پورا کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غریب گھرانوں کو 12 مفت ایل پی جی سلنڈر دینے کا وعدہ تقریروں اور بیانات سے آگے نہیں بڑھ سکا ہے۔ چُگ نے کہاکہ ’ خواتین اب بھی مہنگی گیس پر اپنا کچن چلا رہی ہیں جبکہ حکومت بہانے چھپتی ہے‘۔انہوں نے مزید کہا کہ این سی نے 200 یونٹ مفت بجلی اور بقایا جات سے ریلیف کا دعویٰ کیا تھا، لیکن زمینی حقیقت یہ ہے کہ بجلی کی مسلسل کٹوتی، مہنگے بل، اور بقایا جات کی معافی کا کوئی نشان نہیں۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ امداد کے بجائے انہوں نے عام خاندانوں کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس نے خواتین کیلئے مفت پبلک ٹرانسپورٹ کے بڑے دعوے کیے لیکن سرینگر اور جموں میں مٹھی بھر راستوں سے آگے خواتین اب بھی کرایہ ادا کرتی ہیں۔ چُگ نے کہا’’ جس چیز کو بااختیار بنانے کے طور پر پیش کیا گیا تھا، اسے ٹوکنزم تک محدود کر دیا گیا ہے‘‘۔سیاحت اور زراعت کے بارے میں چُگ نے نوٹ کیا کہ نیشنل کانفرنس نے سیاحت اور کولڈ اسٹوریج کے علاوہ باغبانی کیلئے ایم ایس پی جیسی حمایت کا وعدہ کیا تھا۔چھگ نے حکومت سے تعلیم اور صحت سے متعلق اپنے ادھورے وعدوں پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یونیورسٹی تک مفت تعلیم، دو نئی اسکل یونیورسٹیز اور مفت صحت کی دیکھ بھال کے لئے ایک میڈیکل ٹرسٹ کی بات کی۔کشمیری پنڈتوں کی بحالی کے معاملے پر چُگ نے کہا کہ این سی نے باوقار واپسی کا وعدہ کیا تھا لیکن اس نے کوئی روڈ میپ نہیں بنایا، نہ زمین کی تقسیم، اور نہ ہی کوئی ہاؤسنگ اسکیم۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ایمان اور اعتماد کے ساتھ ایک اور خیانت ہے۔