پورے محکمہ کےخلاف نہیں بلکہ کالی بھیڑوں کیخلاف بیان دیا:رانا
راجوری //ممبراسمبلی مینڈھر و نیشنل کانفرنس لیڈر جاوید احمد رانا کے بیان پر نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے جس میں انہوںنے پولیس پر برستے ہوئے سخت الفاظ کا استعمال کیا۔جاوید رانا نے حال ہی میں کارکنان کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس سلسلے میں انہوں نے پولیس کیلئے چور کا لفظ بھی استعمال کیا ۔ان کی یہ ویڈیو سماجی روابط کی سائٹ پر وائرل ہوگئی ہے ۔اس حوالے سے جاوید راناکاکہناہے کہ انہوں نے پورے محکمہ پولیس کے خلاف نہیں بلکہ محکمہ میں کچھ کالی بھیڑوں کے خلاف بیان دیاتھا جو اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہیں ۔ذرائع نے بتایاکہ آٹھ ستمبر کو نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ کی برسی کی مناسبت سے مینڈھر میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس سے خطاب میں ممبراسمبلی جاوید رانا نے آئین کے 35اے سمیت کئی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ذرائع نے بتایاکہ اسی دوران رانا نے کچھ عرصہ قبل کے ایک واقعہ کا حوالہ دیاجس میں انہوں نے اکلاویاماڈل رہائشی سکول مینڈھر کے سنگ بنیاد کی تقریب میں پولیس اہلکاروں کے خلاف ’دلے ‘لفظ کا استعمال کیاتھا۔وائرل ہوئی ویڈیو میں راناکو یہ کہتے ہوئے سناجاسکتاہے ”جب میں نے ’دلے ‘لفظ کا استعمال کیاتو پورے ملک خاص کر جموں وکشمیر پولیس کی طرف سے رد عمل کاسامناکیاگیا“۔اسی ویڈیو میں ممبراسمبلی پولیس کیلئے چور کے لفظ کا استعمال کرتے ہیں ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے مزید کہاکہ حال ہی میں مینڈھر میں این سی کی ریلی کے دوران آزادی کے حق میں نعرے لگانے کاکام ایجنسیوں کاہے اور وہ اس میں ملوث ایجنسی کا نام بھی بتاسکتے ہیں۔رانا کاکہناتھا”مینڈھر میں این سی کی طرف سے مینڈھر بند کی کال کے دوران ملک کے خلاف ایک بھی نعرہ نہیں لگا اور اگر ایک بھی نعرے کا ثبوت مل جائے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا“۔دریں اثناءویڈیو وائرل ہونے کے بعد ممبراسمبلی نے سوموار کو فیس بک کا سہارا لیتے ہوئے اس معاملے کی وضاحت کی ۔فیس بک صفحے پر جاوید رانا نے لکھا”میرا بیان پورے محکمہ پولیس کے خلاف نہیں تھا ، جموں و کشمیر پولیس کی خدمات سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا،مجھے پولیس کیلئے کافی عزت ہے جو تیس برسوں سے جنگجوﺅں کیخلاف جنگ لڑ رہی ہے “۔انہوں نے مزید لکھا”میرا بیان ان کالی بھیڑوں کے خلاف تھاجنہوں نے اپنے عہدے کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے میری جماعت اور مجھے بدنام کیا،میرابیان ان کے خلاف تھا جنہوں نے بغیر تحقیقات کئے نوجوان لڑکوں کو گرفتار کیا اور انہیں جیل بھیجنے کی اپنی طرف سے پوری پوری کوشش کی ،میرا بیان ان کے خلاف تھا جو میرے لڑکوں سے انہیں من گھڑت کیس میں گرفتار کرنے سے بچنے کیلئے پیسوں کی مانگ کررہے ہیں“۔وہ مزید لکھتے ہیں”میرا بیان ان کیلئے تھا جنہوں نے اس محکمہ کو بدنام کردیاہے اور جو سماجی مفادات کے منافی کام کررہے ہیں،کچھ میڈیاادارے مسلسل حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں اور ایک غلط تصویر دکھارہے ہیں،میں ان سے کہناچاہتاہوں کہ میرے بیان کی غلط تشریح نہ کریں اوراگر ایساپھر سے ہواتو میں ہتک عزت کا مقدمہ دائرکروں گا“۔