سرینگر/دلی ہائی کورٹ میں سوموار کو عوامی مفاد عامہ کی ایک درخواست دائر کی گئی جس میں جموں کشمیر کی دو سب سے بڑی اوراہم سیاسی پارٹیوں، نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی پر آنے والا لوک سبھا چنائو لڑنے پر پابندی کا مطالبہ کیا گیاہے۔
یہ درخواست ایڈوکیٹ سنجیوئو کمار نے دائر کی۔
انہوں نے اپنی پٹیشن میں بتایا کہ فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی کو بھارتی آئین پر عقیدہ نہیں ہے اس لئے اُنہیں اور اُن کی پارٹیوں کو لوک سبھا چنائو لڑنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔انہوں نے مزید لکھاکہ مذکورہ تینوں لیڈران کی وفاداری بھارتی آئین کے بجائے کہیں اور کیلئے ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اس مفاد عامہ درخواست پر شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔
انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا''کورٹ میں وقت ضائع کیوں کریں۔ بھاجپا کی طرف سے دفعہ370 ہٹانے کا انتظار کرو۔ایسا ہونے سے ہم خود بخود چنائو لڑنے کے اہل نہیں رہیں گے کیونکہ بھارتی آئین ہی جموں کشمیر پر نافذ العمل نہیں رہے گا''۔
محبوبہ نے اپنی ٹویٹ میں یہ شعر بھی لکھا'' نہ سمجھو گے تو مٹ جائو گے اے ہندوستان والو۔ تمہاری داستاں تک بھی نہ ہوگی داستانوں میں''۔