سرینگر // بی جے پی قومی جنرل سیکریٹری اور کشمیر امور انچارج رام مادھو نے کہا ہے کہ انکی پارٹی میونسپل اور بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے گی۔ انہوں نے این سی اور پی ڈی پی پر فرار کا راستہ اختیار کرنے کیلئے بہانہ بنا کر جمہوری عمل روکنے کا الزامات لگایا۔ انہوں نے کہا جونہی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا جائیگا تو انکی پارٹی اسکے لئے حکمت عملی طے کریگی۔بھاجپا کے ریاستی یونٹ کے لیڈران سے مشاورت کے بعد انہوں نے کہا ’’ ہم نے پنچایتی اور بلدیاتی چنائو کے بارے میں تبادلہ خیال کیا،اور اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا کہ پارٹی انتخابات میں حصہ لے گی‘‘۔نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی طرف سے انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ دو اہم سیاسی جماعتوں نے بہانہ بنا کر جمہوری عمل کو ناکام بنانے کی کوشش کی‘‘۔انکا کہنا تھا’’ دفعہ 35Aکا سپریم کورٹ میں زیرسماعت معاملہ کو دونوں پارٹیوں نے بہانہ بنایا ہے، انہوں نے لداخ خودمختار پہاڑی کونسل کرگل کے انتخابات میں حصہ لیا‘‘۔انہوں نے کہا’’ اب جبکہ حکومت نے جمہوری عمل کو نچلی سطح تک لاکر دیہات کے عوام کو اقتدار دینے کی کوشش کرنے لگی تو دونوں پارٹیوں، جنہوں نے ہمیشہ خاندانی حکومت ہی قائم کی، خود کو غیر محفوظ تصور کرنے لگی ہیں اور وہ اس عمل کو روکنے کی کوشش میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنگجوئوں کی دھمکیاں کوئی نئی نہیں، وہ ہمیشہ اس طرح کا کام کرتے آئے ہیں۔رام مادھو نے حکومت سازی کے بارے میں کہا’’ بھاجپا کی طرف سے فی الوقت ایسی کوئی کوشش نہیں ہورہی ہے کہ حکومت سازی ہو‘‘۔انہوں نے ساتھ ہی کہا’’ اگر کوئی دوسرا گروپ اس طرح کی کوشش میں ہے تو میں کیسے اسکا جواب دے سکتا ہوں‘‘۔