عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے کہاکہ این سی ہمیشہ جموں و کشمیر میں امن، خوشحالی، بھائی چارے اور قربانیوں کا ستون رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی امن کی بحالی، خوشحالی اور جموں و کشمیر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے لڑنے کے لیے پرعزم ہے، جنھیں بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے زبردست نقصان اٹھانا پڑا ہے۔بیلی چرانہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئےگپتا نے موجودہ انتظامیہ کے تحت جموں و کشمیر کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا “لوگوں کے مصائب میں اضافہ ہوا ہے، دہشت گردی بڑھ رہی ہے، مہنگائی ناقابل برداشت ہے، اور نوجوانوں کے لیے کوئی پالیسیاں نہیں ہیں۔ بی جے پی کی کھوکھلی حکمرانی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو مایوس اور جدوجہد میں مبتلا کر دیا ہے”۔صوبائی صدر نے بیلی چرانہ اور باہو حلقہ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ ترنجیت سنگھ ٹونی کو بھرپور حمایت اور ووٹ دیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ٹونی ایک مستحق امیدوار ہے جس کے پاس خطے میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے لگن اور وژن کی ضرورت ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گجرات کے ایم ایل اے لال جی ڈیسائی اور جنتاش نے کہا کہ ہندوستان میں بی جے پی کی مقبولیت کا گراف دن بہ دن نیچے جا رہا ہے کیونکہ لوگ جانتے ہیں کہ بی جے پی ترقی اور عوام دشمن پالیسیوں کے نام پر عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔ترنجیت سنگھ ٹونی نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر سے اس کی ریاست کا درجہ چھین کر ایک تاریخی غلطی کی ہے، جس سے لوگوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے اس کارروائی کی سخت مذمت کی اور یقین دلایا کہ این سی-کانگریس اتحاد اس ناانصافی کو ختم کرنے کے لیے انتھک کام کرے گا۔ ٹونی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ریاست کی بحالی اور نوجوانوں اور جموں و کشمیر کے تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ اتحاد کی اولین ترجیح ہوگی۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ان کی قیادت میں جموں و کشمیر اپنا وقار اور جائز حیثیت دوبارہ حاصل کر لے گا۔ٹونی نے باہو حلقہ کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ کانگریس کی حمایت کریں اور اس کے حق میں ووٹ دیں تاکہ جموں و کشمیر کے وقار اور خوشحالی کی بحالی کے مشن کو آگے بڑھایا جا سکے۔
بی جے پی کوحقوق اورجذبات کیساتھ کھیلنے پرسبق سکھائیں | پارٹی جموں و کشمیر میں 10سالہ رپورٹ کارڈ سامنے لائے:بھلا
عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں و کشمیر کے عوام اور بالخصوص جموں خطہ کے لوگوں کو دھوکہ دینے پر بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیر اور کانگریس امیدوار برائے آر ایس پورہ جموں جنوبی رمن بھلانے انتخابات کے دوران زعفرانی پارٹی کی فریب کاریوں کے خلاف عوام کو خبردار کیا۔ آر ایس پورہ جموں جنوبی اسمبلی حلقہ کے آر ایس پورہ مارکیٹ، رنگ پور بستی، گگیان، کولیاں، بان سلطان، لوئر برجالا، نندوال، سمبل اور رکھ بندو علاقوں میں جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے بھلا نے یاد دلایا کہ 2014کی اسمبلی میں انتخابات میں جموں خطہ کے لوگوں نے بھاری اکثریت سے بی جے پی کے حق میں ووٹ دیا تھا لیکن زعفرانی پارٹی کے لیڈروں نےعوام کی پیٹھ میں چھرا گھونپا اور عوام کی خواہشات اور امنگوں کو نظر انداز کیا۔انکاکہناتھا’’بی جے پی کےلیڈر پھر سے انتخابات کے دوران عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے اپنے فریب کارانہ حربوں میں ملوث ہیں‘‘۔بھلا نے آر ایس پورہ جموں ساؤتھ کے ووٹروں کو خبردار کیا اور ان کی تلقین کی کہ وہ ان کے جذبات سے کھیلنے اور انہیں دھوکہ دینے کے لیے آخری وقت میںبی جے پی کو سبق سکھائیں۔بھلا نے بی جے پی پر جموں و کشمیر کی شناخت اور انفرادیت کو مٹانے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان پر سخت تنقید کی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ بی جے پی کو ان کے فریب کارانہ ہتھکنڈوں کے لیے سبق سکھانے کے لیے بے چین ہیں، جس نے انہیں سماجی، ثقافتی اور اقتصادی طور پر شیطانی اور بے اختیار کر دیا ہے۔انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ایک خوشحال اور پرامن جموں و کشمیر کی ترقی میں کانگریس پارٹی کا ساتھ دیں۔ بھلا نے ریاستی حیثیت، بدعنوانی، دربار تحریک، روزگار اور دہشت گردی جیسے حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے پر بی جے پی پر تنقید کی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ کانگریس دربار موو پریکٹس اور جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے، جو ان کے انتخابی منشور میں کلیدی وعدے ہیں۔ بھلا نے کہاکی کہ اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں تیز پولنگ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ جموں و کشمیر کے باشندے بی جے پی کو ان کی بداعمالیوں اور بداعمالیوں کے لیے سبق سکھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
بھاجپا کی وجہ سے لوگ مایوس اورناامید:منجیت سنگھ
عظمیٰ نیوز سروس
وجئے پور//اپنی پارٹی کے وجئے پور کے امیدوار اور سابق وزیرمنجیت سنگھ نے اپنی انتخابی مہم کو تیز کر دیا ہے۔سابق وزیر نے وجئے پور میں عوامی جلسوں سے خطاب کیا اور ووٹروں سے درخواست کی کہ وہ انہیں قانون ساز اسمبلی میں ووٹ دیں تاکہ اس حلقے کی ترقی کو بحال کیا جا سکے جو دہائیوں سے لاپرواہی کا شکار ہے۔انکاکہناتھا کہ کسانوں، دیہاتیوں، نوجوانوں اور تاجر برادری کو حکومت کی اس پالیسی سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے جو براہ راست بی جے پی کے زیر کنٹرول ہے۔ بی جے پی نے لوگوں کے حقوق اور ان کے مستقبل سے باہر کے لوگوں کو تجارت اور کان کنی سے متعلق ہر کام میں ملوث ہونے کی اجازت دے کر سمجھوتہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی گزشتہ 10 سال کی ناکام پالیسیوں میں وجے پور اور یہاں تک کہ پورے جموں و کشمیر میں بے روزگاری ایک تاریخ بن گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی وجہ سے لوگوں میں مایوسی اور نا امیدی ہے۔ بی جے پی کا مقصد تقسیم پیدا کرنا تھا، اور ترقی کا نعرہ بے نقاب ہو گیا ہے کیونکہ اہم سڑکوں اور لنک سڑکوں کی حالت ابتر ہے، اور گزشتہ ایک دہائی سے بنیادی ڈھانچے کی ترقی رک گئی ہے۔انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ تبدیلی لانے کے لیے وجئے پور حلقہ کے لیے اپنی پارٹی کے امیدوار ایس منجیت سنگھ کے حق میں ووٹ ڈال کر حکومت کو تبدیل کریں۔انکا مزید کہناتھا کہ اگر وہ اسمبلی انتخابات میں منتخب ہوئے تو عوام کے ساتھ امتیاز کے بغیر مساوی ترقی کو یقینی بنائیں گے۔