سرینگر// نیشنل کانفرنس نے پارٹی کے دو کارکنوں کے سفاکانہ اور بہیمانہ قتل اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں، جب نیشنل کانفرنس نے بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات سے دوری بنائے رکھی ہے،پارٹی کے ورکروں کو نشانہ بنانا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے ۔ اس لئے یہ بات ضروری ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کرکے اس قتل ناحق کے پیچھے عناصر کی نشاندہی کی جائے۔ڈاکٹر فاروق اور عمر عبداللہ نے مرحومین کے جملہ سوگوران خصوصاً اہل خانہ کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ ایک بے گناہ انسان کا قتل ، ساری انسانیت کے قتل کے برابر ہے ، اور ان ہلاکتوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔عمر عبداللہ نے واقعہ کو دہشت گردی سے تعبیر کیا اور کہا کہ یہ حملہ ہماری آواز دبانے کی ایک سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی صورتحال گورنر انتظامیہ کے ہاتھوں سے نکل گئی ہے، موجودہ انتظامیہ نے پہلے ہی ہمارے عہدیداروں سے سیکورٹی واپس لینے کا عمل شروع کیا ہے ۔اس ہلاکت خیز حملہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہئے اور حقائق کو عوام کے سامنے لایا جانا چاہئے۔ عمر عبداللہ نے مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ نئی دلی کو یہ بات صاف کرنی چاہئے کہ آیا وہ کشمیر میں کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں، موجودہ صورتحال فوری مصلحت اور مفاہمیت کی متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے بیچوں بیچ دن دہاڑے ہلاکتیں ہورہی ہیں، موجودہ گورنر انتظامیہ بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کو کیسے تحفظ فراہم کرسکتی ہیں؟ واقعہ کی خبر سنتے ہی نائب صدرعمر عبداللہ پی سی آر پہنچے اور وہاں مرحومین کے اہل خانہ کیساتھ تعزیت کی اور ڈھارس بندھائی۔ادھرپی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بھی نیشنل کانفرنس کے کارکنوں کی ہلاکت پر دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’نیشنل کانفرنس کے دو کارکنوں کی ہلاکت کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا۔ میری ہمدردیاں ان کے کنبوں اور بچوں کے ساتھ ہیں۔ ان پر کیا گذر رہی ہوگی، اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے‘۔
شمیمہ فردوس کی حالت غیراسپتال منتقل کرنا پڑا
سرینگر // ممبر اسمبلی حبہ کدل شمیمہ فردوس نیشنل کانفرنس کے دو سرگرم کارکنوں کی نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد صدمے میں چلی گئی اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا ۔کرفلی محلہ میں دو سرگرم ورکروں کی ہلاکت کی خبر سنتے ہی شمیمہ فردوس کی حالت خراب ہو گئی جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔پارٹی کے صوبائی ترجمان عمران نبی ڈار کے مطابق تاہم اب اُن کی حالت مستحکم ہے ۔