محمد تسکین
بانہال// ضلع و تحصیل رام بن کی دھرم کنڈ ۔ ٹنگر ۔ ساولکوٹ رابطہ سڑک کی خستہ حالی پنچایت ٹنگر کے سینکڑوں لوگوں کیلئے درد سر بن گئی ہے اور اس سڑک کے رکھ رکھاؤ اور مرمت کی ذمہ دار نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن یا این ایچ پی سی نے اپنا ہاتھ کھینچ رکھا ہے اور لوگوں کو درپیش مشکلات سے انہیں کوئی سروکار نہیں ہے ۔دھرم کنڈ سے ٹنگر تک رابط سڑک کی جگہ جگہ تباہ حالی کی وجہ سے اس دورافتادہ پنچایت کیلئے چلنے والی روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس سروس اور دیگر مسافر گاڑیاں اثر انداز ہو رہی ہیں اور اس کی سزا سینکڑوں لوگوں کو روانہ کی بنیادوں پر بھگتنا پڑ رہی ہے۔ ضلع و تحصیل ہیڈکوارٹر رام بن سے قریب 30کلومیٹر دور ٹنگر پنچایت کے لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ٹنگر پنچایت کے سینکڑوں لوگ ٹرانسپورٹ سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے مجبور ہوکر رہ گئے ہیں کیونکہ این ایچ پی سی کے زیر کنٹرول سڑک کی حالت ناگفتہ بہہ ہو کر رہ گئی ہے اور این ایچ پی سی کے حکام اس اہم مسئلے کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ مقامی سماجی کارکن صدام بالی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ٹنگر ۔ ساولکوٹ پن بجلی پروجیکٹ کو جانے والی اس سڑک کی خستہ حالی کا معاملہ ضلع حکام نے کئی بار این ایچ پی سی کے حکام کی نوٹس میں لایا ہے لیکن ان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنچایت ٹنگر میں ہی ساولکوٹ پن بجلی پروجیکٹ بننے جا رہا ہے اور اس سڑک کے رکھ رکھاؤ کی ذمہ دار نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن لمیٹڈ پر عائد ہے اور وہ اپنے فرض سے غفلت برتنے کے مرتکب ہیں۔انہوںنے کہا کہ ٹنگر کے ہزاروں لوگوں کیلئے رام بن ہیڈکوارٹر آنے جانے کیلئے ٹرانسپورٹ کا واحد ذریعہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی ایک بس ہے اور اس کے بغیر اس علاقے کیلئے کوئی نجی بس سروس موجود نہیں ہے اور پورا علاقہ چند ٹاٹا سومو گاڑیوں کے رحم و کرم پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کی ابتری کی وجہ سے نہ صرف آر ٹی سی بس سروس بلکہ دیگر مسافر گاڑیاں بھی چلنے میں ڈر محسوس کرتی ہیں اور این ایچ پی سی کسی بڑے حادثے کی منتظر ہے ۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر رام بن سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹنگر پنچایت کو جوڑنے والی دھر م کنڈ ۔ ٹنگر۔ ساولکوٹ رابطہ سڑک کو معمول کے ٹریفک کے قابل بنانے کیلئے این ایچ پی سی کے حکام سے معاملہ اٹھائیں تاکہ لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔اس سلسلے میں جب این ایچ پی سی کے ٹنگر میں مقیم ایک عہدیدار سنجو بورل سے رابطہ کرکے ٹنگر رابط سڑک کی خستہ حالی اور اس ٹھیک کرنے میں این ایچ پی سی کی ناکامی کا سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دینے کے بجائے فون رکھ دیا اور کئی بار کی کوشش کے باوجود انہوں نے فون اٹھانے کی زحمت گوارانہیں کی جس سے این ایچ پی سی کے حکام کا موقف نہیں جانا جا سکا ۔