سرینگر//نیشنل ہیلتھ مشن ایمپلائز ایسوسی ایشن نے پچھلے تین دنوں سے جاری کام چھوڑ ہڑتال میں مزید 72گھنٹوں کی توسیع کردی ہے۔سرینگر کی پرتاپ پارک میں دھرنے پر بیٹھے این ایچ ایم ملازمین نے بتایا کہ ہڑتال کے تین دن بعد بھی ریاستی سرکار نے کوئی بھی فیصلہ نہیں لیا ہے لہذا ایسوسی ایشن ہڑتال میں توسیع کرنے پر مجبور ہوئی ۔ جواہر لال نہرو میموریل اسپتال، لل دید، جی بی پنتھ سرینگر اور وادی کے دیگر ضلع اور سب ضلع اسپتالوں میں این ایچ ایم ، آر این ٹی سی پی ، این اے سی او اور دیگر مرکزی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال کی وجہ سے جہاں کام کاج متاثر ہوا ہے وہیں سرکاری طبی اداروں میں علاج و معالجے کیلئے آنے والے مریضوں کو گوں نا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ سرینگر کے جواہر لال نہرو میموریل اسپتال میں علاج و معالجے کیلئے آنے والے مریضوں کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے مشکلات کھڑی ہوگئی ہیں۔ ہسپتال میں علاج و معالجے کیلئے آئے بلال احمد نامی مریض نے بتایا کہ تشخیصی ٹیسٹوں کیلئے ملازم دستیاب نہیں تھا اور اسلئے آج تیسرے روز بھی انکے خو ن کے ٹیسٹ مکمل نہیں ہوسکے۔ این ایچ ایم ایمپلائز ایسوسی ایشن کے ترجمان علیٰ عبدالروف نے بتایا کہ ریاستی سرکار این ایچ ایم ملازمین کی ہڑتال کو نظر انداز کررہی ہے کیونکہ ابتک حکومت کی جانب سے کسی نے بھی ان سے رابط نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار کی سرد مہری کے خلاف این ایچ ایم ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال میں مزید 72گھنٹوں کی توسیع کرنے کا فیصلہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار نے این ایچ ایم اور دیگر مرکزی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازموں کو مستقل کرنے کیلئے ابتک صرف زبانی جمع خرچ سے کام لے رہی ہے اور ملازمین تب تک ہڑتال ختم نہیں کریں گے جبکہ نہ ریاستی سرکارانہیں تحریر ی طور پران بات کی یقین دہانی کرائے کہ انہیں بہت جلد مستقل کیا جائے گا ۔ْاین ایچ ایم ملازمین کی ہڑتال پر بات کرتے ہوئے این ایچ ایم کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر موہن سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’کمیٹی کی رپورٹ کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر صحت نے فائل حکومت کو سونپ دی ہے اور اب یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کیا فیصلہ لیتی ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا کام پالیسی مرتب کرنا تھا جو کمیٹی نے کرکے دی ہے اور کمیٹی کی رپورٹ کو لاگو کرنا یا نہ کرنا ریاستی سرکار کے ہاتھ میں ہے۔ واضح رہے کہ مارچ 2017میں ریاستی سرکار نے این ایچ ایم ملازمین کی 15روزہ ہڑتال کے بعد 6رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے اپنی رپورٹ میں این ایچ ایم ملازمین کی مستقلی کے حوالے سے پالیسی مرتب کی تھی۔