سرینگر//نیشنل ہیلتھ مشن ایمپلائز اور دیگر مرکزی معائونت والی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین نے پرتاپ پارک میں جمعرات کو بطور احتجاج ایک طبی کیمپ کا انعقاد کیا جس دوران کئی مریضوں کو علاج و معالجہ کے علاوہ مفت ادویات بھی فراہم کی گئی۔این ایچ ایم ، آر این ٹی سی پی اور این ائے سی او میں کام کرنے والے ملازمین نے 16ویں روز بھی کام چھوڑ ہڑتال جاری رکھی۔ پرتاپ پارک میں احتجاجی دھرنے پر بیٹھے نیشنل ہیلتھ مشن ایمپلائز اور دیگر مرکزی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین نے پرتاپ پارک میں بطور احتجاج ایک طبی کیمپ لگایا جس دوران لوگوں کا مفت علاج و معالجہ کیا گیا اور انہیں ادویات فراہم کی گئیں ۔ایمپلائز ایسوسی ایشن کے ترجمان عبدالروف نے بتایا کہ سرینگر میں بطور احتجاج ایک مفت طبی کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں تقریباً300مریضوں کا علاج و معالجہ کیا گیا اور ادویات بھی تقسیم کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت کام کرنے والے ڈاکٹروں نے یہ مفت طبی کیمپ ان راہگیرووں کیلئے منعقد کیا تھا جو مالی تنگی کی وجہ سے اپناعلاج نہیں کرپاتے ہیں۔ این ایچ ایم ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے جہاں ہسپتالوں میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں سب سے زیادہ متاثر نوزائد بچے ہورہے ہیں کیونکہ بچوں کو مختلف مراحل پر پلائے جاننے والے قطروں کا عمل مکمل طور پر ٹھپ ہوگیا ہے۔ جی بی پنتھ اسپتال میں موجود ذرائع نے بتایا ’’ نیشنل ہیلتھ مشن ایمپلائز کی ہڑتال کی وجہ سے اسپتال کا کام کافی متاثر ہوا ہے جبکہ اسپتال میں نوزائد بچوًں کیلئے لازمی قطرے پلانے کا عمل بھی کافی حد تک متاثر ہوا ہے‘‘۔ ذرائع نے بتایا کہ اسپتال میں 15ڈاکٹراین ایچ ایم کے تحت کام کررہے ہیں جنکی ہڑتال کی وجہ سے نہ صرف بیمار بچوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ دور دراز علاقوں سے اپنے بچوں کا علا ج و معالجہ کرانے کیلئے آنے والے لوگ بھی پریشان ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جی بی پنتھ میں بچوں کو مختلف بیماریوں سے دور رکھنے کیلئے پلائے جانے والے قطرے دینے کا کام بھی کافی حد تک متاثر ہوا ہے۔ ادھر جموں میں پولیس کے زبردست لاٹھی جارچ کے بعد جمعرات کو این ایچ ایم ملازمین نے پریس کلب میں دھرنا دیا اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کی۔