سرینگر // نیشنل ہیلتھ مشن ایمپلائز کی کام چھوڑ ہڑتال 9ویں روز بھی جاری رہی جس دوران ہڑتالی ملازمین اپنے مطالبات کو پرتاپ پارک میں احتجاجی مظاہرے کئے۔اپنے مطالبات کو منوانے کے حق میںنیشنل ہیلتھ میشن ایمپلائز، آر این ٹی سی پی اور دیگر مرکزی معاونت والی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین گذشتہ9روز سے کام چھوڑ ہڑتال پر ہیں اور جموں اور سرینگر میں احتجاج بھی جاری ہے ۔پرتاپ پارک میں این ایچ ایم ملازمین نے احتجاج کیا اور اپنے مطالبات کو لیکر نعرے بازی کی ۔این ایچ ایم ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال کی وجہ سے سرینگر اور وادی کے کئی ضلع ، سب ضلع اور پرائمری ہیلتھ سینٹروں کا کام کاج متاثر ہوا ہے۔ گرمائی درالحکومت سرینگر کے جی بی پنتھ، جواہر لال نہرومیموریل اور لل دید اسپتال میں بچوں کو قطرے پلانے، مختلف ٹیسٹ اور دیگر اہم شعبہ جات متاثر ہوئے ہیں جبکہ وادی کے دیہی علاقوں میںکے اسپتالوں میں کام کاج متاثر ہورہا ہے۔ نیشنل ہیلتھ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے ترجمان اعلیٰ عبدالروف نے بتایا کہ ایسوسی ایشن نے 31دسمبر 2017تک کام چھوڑ ہڑتال میں توسیع کردی ہے جبکہ ایسوسی ایشن کا ایک وفد صدر شاہین نواز کی قیادت میں جموں گیا ہے جہاں وہ وزیر صحت بالی بھگت کی طرف سے بات چیت کیلئے دی گئی دعوت پر غوروخوض کرنے کیلئے جموں صوبے کے زعماء سے ملاقات کریں گے۔ عبدالروف نے بتایا کہ ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ تب تک ہڑتال ختم نہیں کریں گے جب تک نہ حکومت انہیں تحریری طور پر یہ ضمانت دے کہ این ایچ آر ایم اور دیگر مرکزی معاونت والی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو مستقل کیا جائے گا۔ادھر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے اعلان کیا ہے کہ این ایچ ایم اور دیگر مرکزی معاونت والی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے جمعہ کو بازوں پر کالی پٹیاں باندھیں گے۔