سرینگر //نیشنل ہیلتھ مشن ایمپلائزاور دیگر مرکزی معاونت والی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال کے 30ویں دن جمعرات کو پریس کالونی میں احتجاج کے دوران اپنی اسناد کی ڈپلی کیٹ کاپیاں نذر آتش کیں اور دھمکی دی کہ اگر ریاستی سرکار نے انکے حق میں جلد کوئی فیصلہ نہیں لیا تو وہ اصلی اسنادکو نذرآتش کریں گے۔ ہڑتالی ملازمین نے اپنی کام چھوڑ ہڑتال میں مزید 144گھنٹوں کا اضافہ کردیا ہے۔ این ایچ ایم ، آر این ٹی سی پی اور این ائے سی اوکے ملازمین نے جمعرات کو پریس کالونی میں احتجاجی دھرنے کے دوران اپنی اسناد کی ڈپلی کیٹ کاپیاں نذر آتش کیں۔ مظاہرے میں شامل ملازمین ’وزیر صحت ہوش میں آو اور وزیر خزانہ ہوش میں آو‘ کے نعرے بلند کررہے تھے۔ نیشنل ہیلتھ میشن ایمپلائز ایسوسی ایشن کے ترجمان عبدالروف نے بتایا کہ 30دنوں کی ہڑتال کے بائوجود بھی ریاستی سرکار ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے اور اب ملازمین نے ریاستی حکومت کو خبر دار کرنے کیلئے اپنی اسناد جلانے کافیصلہ لیا ہے اور پہلے مرحلے میں ملازمین نے اسناد کی ڈپلی کیٹ کاپیاں نذرآتش کیں۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین نے اپنی کام چھوڑ ہڑتال میں مزید 144گھنٹوں کی توسیع کردی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیلتھ میشن ایمپلائز ایسوسی ایشن تب تک ہڑتال ختم نہیں کرے گی جب تک نہ ریاستی سرکار مستقلی کے حوالے سے کوئی فیصلہ لے گی۔