سرینگر/ریاستی حکومت اور احتجاجی نیشنل ہیلتھ مشن ملازمین کے درمیان ہوئی میٹنگ کامیاب ہوگئی ہے جس کے باعث منگل سے ملازمین کی ہڑتال ختم کی جائے گی۔این ایچ ایم ملازمین کی مستقلی اور دیگر مطالبات کے حوالے سے سوموار کو جموں میں ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں وزیر صحت بھالی بھگت، وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش، کمشنر سیکٹری ہیلتھ ایم کے بنڈھاری، ایڈیشنل سیکریٹری ہیلتھ ایجوکیشن آر ایس چب اور ڈائریکٹر آیوش کبیر خان اور مشن ڈائریکٹر موہن سنگھ اور ایمپلائز ایسوسی ایشن کے زعما ءموجود تھے۔ میٹنگ میںملازمین کی مستقلی اور دیگر مطالبات حل کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ جموں میں منعقدہ میٹنگ کے بارے میں ایسوسی ایشن صدر شاہین نواز نے بتایا ” سوموار کی میٹنگ میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میںمشن ڈائریکٹر موہن سنگھ، ڈائریکٹر ہیلتھ جموں ، ڈائریکٹر ہیلتھ کشمیر اور ایڈیشنل سیکریٹری ہیلتھ ایجوکیشن کو شامل کیا گیا ہے“۔ نواز نے بتایا کہ چار ممبران پر مشتمل یہ کمیٹی ریگولرائزیشن کے علاوہ این ایچ ایم ملازمین کی تنخواہوں میں 40فیصد اضافہ پر بھی غور کرے گی“ ۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی کی سفارشات کے بعد ملازمین کو بھی دیگر 63ہزار ڈیلی ویجروں اور کیجول لیبروں کے ہمراہ مستقبل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا ” میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ کمیٹی کی سفارشات آنے کے بعد ہی نیشنل ہیلتھ میشن ایمپلائز ایسوسی ایشن کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے مرکزی سرکار سے درخواست کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ایسوسی ایشن کو مذکورہ کمیٹی کے ساتھ صلح و مشورے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔شاہین نواز نے کہا کہ کمیٹی بنانے کا حکم نامہ منگل کو جاری ہو گا جس کے بعد ایک ہی وقت سرینگر اور جموں میں 11بجکر 30منٹ پر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جن میںہڑتال ختم کرنے کا باضابطہ طور پر اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتال صرف تحریری حکم نامہ جاری ہونے کے بعد ہی ختم کی جائے گی۔ ادھر کل بھی احتجاجی ملازمین کی ایک بڑی تعداد نے پریس کالونی اور جموں کے پر یس کلب میں ہڑتال جاری رکھتے ہوئے احتجاج کیا ۔ سرینگر میں سخت نعرہ بازی کے بیچ رنگین جاڈﺅں سے صفائی بھی کی گئی۔