سرینگر//نیشنل ہیلتھ مشن ملازمین نے ڈویژنل کمشنر کشمیر کی یقین دہانیوں کے باوجود ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ احتجاجی ہڑتال کے 8ویں روز کل ڈیژنل کمشنرکشمیر نے پریس کانفرنس کالونی میںاین ایچ ایم ملازمین کے مطالبات وزیر اعلیٰ تک پہچانے کی یقین دہانی کرائی اور ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی تاہم ایسوسی ایشن نے ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ۔ ادھر جموں میں پولیس نے احتجاجی این آر ایچ ایم ملازمین کومنتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا ۔ سخت سردی اور مسلسل بارشوں کے باوجود بھی کل ملازمین نے احتجاج اور اپنے مطالبات کو لیکرنعرہ بازی کا سلسلہ جاری رکھا۔ تقریباًٍ12ڈویژنل کشمیر کشمیر بصیر احمد خان اور ضلع ترقیاتی کمشنر فاروق احمد لون یہاں پہنچے اور احتجاجی ملازمین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ’’ میں جانتا ہوں آپکی مانگیں بالکل جائز ہیں اور ان مانگوں کو وزیر اعلیٰ تک ضرورپہنچائوں گا تاہم آپ کو ہڑتال ختم کرناہوگی۔‘‘ ڈویژنل کمشنر نے ملازمین سے کہا ’’ آپ اپنے مطالبات کو میمورنڈم کی صورت میں پیش کریں جو ہم وزیر اعلیٰ تک پہنچائیں گے۔‘‘ تاہم ڈویژنل کمشنر کی یقین دہانیوں کے باوجود ایمپلائز نے ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ۔ ادھر جموں میں ہڑتال کے دوسرے روز بھی ملازمین نے پریس کلب جموں سے سیکٹریٹریٹ تک مارچ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انکی یہ کوشش ناکام بنادی۔جموں کے ایس ایم جی میڈیکل کالج جموں ، ضلع اسپتال گاندھی نگر جموں اور دور دراز علاقوں میں کامر نے والے سب ضلع اسپتالوں اور پرائمری ہیلتھ سینٹروں کا بھی کام کاج متاثر رہا ۔ ایسوسی ایشن کے صدر شاہین نواز نے بتایا ’’جمعرات تک ہڑتال پروگرام کے مطابق جاری رہیگی تاہم آگے کا لائحہ عمل کا فیصلہ بدھ کی شام ہونے والی کورکمیٹی میں ہوگا۔‘‘ شاہین نواز نے بتایا ’’مطالبات کا میمورنڈم ڈویژنل کمشنر کو پیش کردیا گیا ہے اور انہوںنے مطالبات کو وزیر صحت، وزیر مملکت برائے صحت، کمشنر سیکریٹری ہیلتھ اور مشن ڈائریکٹر این ایچ ایم کوبھیج دیا ہے۔ ‘‘ شاہین نواز نے کہا کہ این ایچ ایم جموں اور کشمیر کے درمیان بدھ کی شام ایک ویڈیو کانفرنس ہوگی جس میں ہم آگے کے لائحہ عمل پر غور کریں گے۔