این آئی اے کے حربے،گیلانی کی شدید برہمی

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
 سرینگر// حریت(گ) چیئر مین سید علی گیلانی  نے بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی ((NIA)کی طرف سے کشمیر بار ایسوسیشن صدر اور  ومعروف وکیل میاں عبدالقیوم کو نوٹس جاری کرنے کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قانونی اداروں کے خلاف اس قسم کی بے جا کارروائیوں کا مقصد ریاستی دہشت گردی کے شکار مظلوم اسیرانِ زندان اور عوام کو وکلاء برادری کی طرف سے قانونی امداد اور صلاح مشوروں سے محروم کرنا ہے۔ بزرگ رہنما نے یہاں کی وکلاء برادری کی طرف سے اپنے مظلوم عوام کے حق میں بلا اُجرت قانونی امداد فراہم کرنے کو خراج تحسین ادا کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء برادری کو بھارت کی غیر آئینی، غیر قانونی اور جارحانہ استبدادی کارروائیوں کا قانونی محاذ کے علاوہ ہر سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے۔ وکلاء برادری کو سماج کا ایک اعلیٰ باشعور اور ذہین طبقہ قرار دیتے ہوئے حریت پسند رہنما نے اُمید ظاہر کی کہ وکلاء برادری بھارت کی NIAکی طرف سے کی گئی انتقامی اور کردار کُشی کی کارروائیوں کے سامنے سینہ سپر ہوکر انہیں ناکام ونامراد بنادیں گے۔ بزرگ رہنما نے حریت پسند قیادت، تاجر برادری، سرکاری ملازم، وکلاء اور سماج کے سبھی شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے جائز حقوق کے علاوہ حقِ خودارادیت کی تحریک کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کے لیے آپسی اتحاد واتفاق کو برقرار رکھیں۔ یہی ایک نسخہ ہے جو موجودہ تکلیف دہ صورتحال میں بھارت کے استبدادی حربوں کو ناکام بنانے کے لیے مؤثر ہوسکتا ہے۔ حریت چیرمین نے جنوبی کشمیر کے شوپیان، کولگام اور ترال کے متعدد علاقوں میں نئے فوجی کیمپ قائم کئے جانے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آہستہ آہستہ غیر محسوس طریقوں سے پورے جموں کشمیر کو ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ بزرگ رہنما نے عام لوگوں کو بھارت کی اس نئی فوجی پالیسی کے بھیانک نتائج برآمد ہونے سے باخبر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی پُرامن تحریکِ مزاحمت کو پوری سنجیدگی اور نظم وضبط کے ساتھ آگے بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ 
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *