نئی دہلی // قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) نے سنگبازی میں گرفتار کولگام کے نوجوان جاوید احمد بٹ کی ضمانتی درخواست کی مخالفت کی۔بدھ کو جاوید احمد بٹ کی ضمانتی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے این آئی اے نے کہا’’ تحقیقات ابھی جاری ہے، جاوید احمد معاونت نہیں کررہا ہے، اس نے مصدقہ اطلاعات فراہم نہیں کی ہیں،پاس ورڈ نہیں دئے ہیں ، جو کہ تحقیقات کیلئے لازمی ہیں‘‘۔این آئی اے نے مزید کہا’’ جاوید احمد کو اس وجہ سے گرفتار کیا گیا کیونکہ اسکے خلاف جرم ثابت ہونے کے شوہد مل چکے تھے، اور اگر اسے ضمانت دی گئی تو احتمال ہے کہ وہ اس قسم کی رعایت کا غلط استعمال کرے‘‘۔عدالت کو مزید بتایا گیا’’ جو گواہان ہیں، انہوں نے یہ بات بتائی ہے کہ جاوید احمد بٹ سیکورٹی فورسز پرسنگبازی میں سرگرم تھا، اور وہ ملک دشمن سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا‘‘۔اب اس کیس کی سماعت 24جنوری کو رکھی گئی ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ جاوید احمد بٹ کو قریب 8ماہ قبل کامران یوسف سمیت گرفتار کیا گیا اور ابھی تک این آئی اے انکے خلاف کوئی ثبوت فراہم نہیں کرسکی ہے۔اس دوران پٹیالہ کورٹ میں کامران یوسف کی ضمانتی درخواست کی بھی شنوائی ہوئی۔ 90منٹ تک وکلاء نے اپنے اپنے دلائل دیئے جس کے بعد کامران یوسف کی ضمانتی درخواست پر عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا۔