سرنگر// نیشنل فرنٹ نے تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کے ذریعے اپنے چیئر مین اور سینئر مزاحمتی لیڈر نعیم احمد خان کی نئی دہلی میں پوچھ گچھ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکمران اور اس کے جملہ ادارے نعیم خان کے سیاسی عقائد کو توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ نعیم خان کوئی حادثاتی لیڈر نہیں بلکہ ایک پیدائشی آزادی پسند ہے جس نے ساری عمر سامراجی قوتوں اور اُس کے آلہ کاروں کا انتہائی ہمت اور جرأت کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔نیشنل فرنٹ ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ این آئی اے کو خاص کر نعیم خان کیخلاف اس طرح استعمال کیا جارہا ہے تاکہ اُنہیں تنازعہ کشمیر سے متعلق اپنے مؤقف سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جائے۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت نعیم خان کے خلاف فرضی قصے کہانیاں گڑ رہا ہے اور پہلے میڈیا میں ایک ٹرائیل چلاکر اُنہیں مرعوب کرنے کی سعی ناکام انجام دی گئی اور اب این آئی اے کو استعمال میں لاکرنعیم خان کو جھوٹے اور بے بنیاد کیسوں میں پھنسا نے کی کوشش کی جارہی ہے۔ترجمان نے کہا کہ پہلے نعیم خان کو مرعوب کرانے کیلئے چھاپوں کا حربہ آزمایا گیا اور بعد میں اب اُنہیں دلی طلب کرکے پوچھ گچھ کے نام پر ہراساں کیا جارہا ہے جو نہ صرف قابل مذمت بلکہ باعث تشویش بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ چھاپوں کے دوران جب نعیم خان کے ہاں کوئی قابل اعتراض چیز بر آمد نہیں ہوئی تو اپنی خفت مٹانے کیلئے اب این آئی اے نے انہیں دلی طلب کرکے معلوم نہیں کیا کیا حربے تیار کر رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نعیم خان کی آزادی پسندی کی سیاست کا سیاسی طور مقابلہ کرنے کے بجائے اُنہیں مختلف حیلوں اور بہانوں سے تنگ کرنا ایک بزدلانہ عمل ہے جو نعیم خان کے عزم و حوصلے کے آگے عنقریب ناکام ہوگی لیکن اس دوران اُن کے عزیز و اقارب ، پارٹی کارکنان اور خود نعیم خان کو ایک اذیت سے ضرور گذرنا پڑے گا لیکن اللہ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں۔