سرینگر// حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے این آئی اے (NIA)کے حوالے سے کہاہے کہ بھارت اس ایجنسی کو یہاں جنگی ہتھیار کے طور استعمال کررہا ہے اور اس کے ذریعے کشمیر کی تحریکِ آزادی کو کمزور کرانا چاہتے ہیں اور یہاں کی مسلمہ قیادت کو تنگ طلب اور بدنام کرنے کی کوشش کرنا ان کا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تحریک حریت کو بنیادی طور پر ہدف بنایا گیا ہے اور اس کے قائدین کے خلاف باضابطہ ایک مہم جوئی شروع کی گئی ہے۔ حریت (گ) کی مجلس شوریٰ کا ایک اجلاس چیرمین سید علی گیلانی کی صدارت میں حیدرپورہ میں منعقد ہوا، جس میں حاجی غلام نبی سمجھی، بلال صدیقی، غلام احمد گلزار، محمد یٰسین عطائی، ایڈوکیٹ محمد شفیع ریشی، یاسمین راجہ، محمد شفیع لون، محمد یوسف ندیم، حکیم عبدالرشید، غلام محمد ناگو، محمد یوسف نقاش، مولوی بشیر، سید محمد شفیع، امتیاز احمد شاہ، شیخ ضمیر احمد اور حریت ترجمان ایاز اکبر نے شرکت کی۔ اجلاس میں آزادی پسند لیڈروں کے گھروں پر بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے (NIA)کی چھاپہ مار کارروائیوں اور اس کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیالات کیا گیا اور ریاست کی موجودہ سنگین صورتحال کے سلسلے میں غوروخوض ہوا۔ ممبرانِ مجلس شوریٰ کی یہ متفقہ رائے قرار پائی کہ بھارتی حکمران کشمیر کے حوالے سے اپنی جنونی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور وہ ایک سیاسی اپروچ اپنانے کے بجائے جنگی جنون پیدا کرکے اصل مسئلے سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔ اس موقعے پر اپنے صدارتی خطاب میںسید علی گیلانی نے کہاکہ دہلی کے پالیسی ساز ہماری کنپٹی پر بندوق رکھ کر ہمیں اپنے بنیادی کاز سے دستبردار کرانا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے وہ کسی طرح کے اخلاقی یا انسانی ضابطے کو پیش نظر نہیں رکھتے ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ تحریک حریت کا کوئی بھی کام یا پروگرام ڈھکا چھُپا یا درپردہ (Hidden)نہیں ہے۔ ہم ہر عمل سطحِ زمین پر رہ کر انجام دیتے ہیںاور وہ خالصتاً سیاسی نوعیت کا ہوتا ہے۔ جموں کشمیر کے آزادی پسند عوام ہمارے ساتھ ہر سطح پر تعاون کرتے ہیں اور وہ تحریک حریت کو اپنی امنگوں اور آرزوؤں کی ترجمان جماعت سمجھ کر اس کی بھرپور مالی مدد کرتے ہیں۔ حریت چیرمین نے اپنے صدارتی خطاب میں دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ کشمیریوں کی ایک مقامی (Indegenious)تحریک ہے اور بھارت کے اس پروپگینڈے کی کوئی حقیقت نہیں کہ یہ پاکستان کی شہہ پر چلائی جانے والی کوئی شورش ہے۔ گیلانی نے این آئی اے کے پٹارے کو فوری طور پر بند کرانے کی صلاح دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اسطرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کا ایک شدید ردّعمل سامنے آسکتا ہے اور اس وقت حالات کسی کے بھی قابو میں نہیں رہیں گے۔