نئی دہلی//ایندھن اور ہاؤسنگ مہنگی ہونے سے جون میں صارفین پر مبنی افراط زر کی شرح یعنی خردہ مہنگائی بڑھ کر پانچ فیصدہوگئی ۔ خردہ افرادزرمسلسل تیسرے ماہ بڑھی ہے اور یہ اسکی اس سال جنوری (5اعشاریہ صفرسات )کے بعد سب سے اونچی سطح پر ہے ۔خاص بات یہ ہے کہ غذائی اشیاکی مہنگائی شرح میں کمی کے باوجود جون میں اسکا گراف اوپر گیاہے جو حکومت کے لئے باعث تشویش ہے ۔غذائی اشیا کی مہنگائی کی شرح 2اعشاریہ 91فیصددرج کی گئی ہے جو مئی میں 3اعشاریہ 10فیصدرہی تھی ۔ گزشتہ سال جون میں خردہ مہنگائی کی شرح ایک اعشاریہ 46فیصداور اس سال مئی میں 4اعشاریہ 87فیصدرہی تھی ۔ مرکزی محکمہ شماریات کے ذریعہ آج جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق ،پچھلے سال جون کے مقابلہ میں اس سال جون میں ہاؤسنگ 8اعشاریہ 45فیصدمہنگی ہوئی ہے ۔ایندھن اور بجلی کی مہنگائی کی شرح 7اعشاریہ 14فیصد رہی ۔خاص طور سے ایک سال پہلے کے مقابلہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ کی وجہ سے اسکی مہنگائی کی شرح زیادہ رہی ہے ۔یواین آئی