یواین آئی
لندن/لارڈز میں انگلینڈ بمقابلہ ہندوستان مردوں کے روتھسے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن جمعرات کے روز کھیل شروع ہونے سے پہلے ایم سی سی میوزیم میں ہندوستان کے عظیم بلے باز سچن ٹنڈولکر کے پورٹریٹ کی نقاب کشائی کی گئی۔مصور اسٹورٹ پیئرسن رائٹ کے ذریعہ بنایا گیا یہ پورٹریٹ اس سال کے آخر تک ایم سی سی میوزیم میں رہے گا، جب اسے پویلین میں منتقل کر دیا جائے گا۔ٹنڈولکر اب تک کے عظیم ترین بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔ 1989 سے 2013 تک اپنے 24 سالہ بین الاقوامی کیریئر میں، ٹنڈولکر نے ہندوستان کے لیے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 بین الاقوامی میچوں میں 34,357 رنز بنائے ۔ یہ مجموعی ا سکور دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز کمار سنگاکارا (28,016) سے 6,000 رنز سے زیادہ ہے ۔ ٹنڈولکراب تک کے عظیم ترین بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔ 1989 سے 2013 تک اپنے 24 سالہ بین الاقوامی کیریئر میں، ٹنڈولکر نے ہندوستان کے لیے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 بین الاقوامی میچوں میں 34,357 رنز بنائے ۔ یہ مجموعی اسکور دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز کمار سنگاکارا (28,016) سے 6,000 رنز سے زیادہ ہے ۔یہ پورٹریٹ مصور نے 18 سال قبل ممبئی میں ٹنڈولکر کے گھر لی گئی ایک تصویر سے بنایا ہے ۔ جیسے جیسے کام آگے بڑھا، پیئرسن رائٹ کا نظریہ بھی بدلتا گیا اور بالآخر گھسے ہوئے ایلومینیم پر تیل سے مصوری کی گئی۔ ایم سی سی کے مجموعے میں کسی ہندوستانی کھلاڑی کا یہ پانچواں پورٹریٹ ہے ، جن میں سے چار (کپِل دیو، بشن سنگھ بیدی، دلیپ وینگسرکر اور ٹنڈولکر) پیئرسن رائٹ کے ذریعہ بنائے گئے ہیں۔ لارڈز پورٹریٹ پروگرام اپنی موجودہ شکل میں تین دہائیوں سے جاری ہے ، لیکن ایم سی سی وکٹورین دور سے ہی فنون اور نوادرات جمع کرتا رہا ہے ، اور 1950 کی دہائی میں ایک مختص میوزیم کھول کر اسے یورپ کا قدیم ترین کھیلوں کا میوزیم بنا دیا۔ لانگ روم گیلری کھیلوں کی دنیا کی قدیم ترین اور سب سے معزز گیلری ہے ۔کلب کے پاس فی الحال تقریباً 3,000 تصاویر ہیں، جن میں سے تقریباً 300 پورٹریٹ ہیں۔ سچن ٹنڈولکر نے کہا، “یہ بہت بڑا اعزاز ہے ۔ 1983 میں، جب ہندوستان نے ورلڈ کپ جیتا تھا، تب لارڈز سے میرا پہلا تعارف ہوا تھا۔ میں نے ہمارے کپتان کپل دیو کو ٹرافی اٹھاتے دیکھا تھا۔ اس لمحے نے میرے کرکٹ کے سفر کو رفتار دی۔ آج، جب میرا پورٹریٹ پویلین میں لگایا جا رہا ہے ، تو ایسا لگ رہا ہے جیسے زندگی کا ایک دائرہ مکمل ہو گیا ہو۔ جب میں اپنے کیریئر کے بارے میں سوچتا ہوں، تو میرے چہرے پر مسکراہٹ آ جاتی ہے ۔ یہ واقعی خاص ہے ۔”پیئرسن رائٹ نے کہا: “یہ واضح تھا کہ ایم سی سی نہیں چاہتا تھا کہ یہ پورٹریٹ میرے پہلے بنائے گئے ہندوستانی کرکٹ پوٹریٹ جیسے فارمیٹ میں ہو، اس لیے اس پورٹریٹ کے ساتھ ایک نیا نظریہ اپنایا گیا۔ “