یو این آئی
دہرادون//طب کے میدان میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز)رشیکیش کے ڈاکٹروں کا یہ کارنامہ کسی مثال سے کم نہیں ہے، دل کی وہ بیماری جس کا علاج آج تک صرف سینے میں چیرا لگانے اور بائی پاس سرجری سے ہوتا تھا، اسے اب سی ٹی وی ایس ڈیپارٹمنٹ کے سرجن ڈاکٹروں نے بغیر کسی چیر پھاڑ اور ہڈی کاٹے کردکھایا ہے ۔ٹیکنالوجی اور تجربے کی بنیاد پر قائم کی گئی یہ مثال ایک ایسے 69 سالہ شخص کے علاج سے متعلق ہے جو اپنی زندگی کے آخری مرحلے میں ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر مینو سنگھ نے سرجری کرنے والے ڈاکٹروں کی تعریف کی اور اسے طبی سہولیات کے میدان میں انسٹی ٹیوٹ کی حصولیابی قرار دیا۔جب مریض رام گوپال کو آپریشن تھیٹر سے باہر لانے کے چند گھنٹے بعد وارڈ میں ہوش آیا تو اسے یقین نہیں آیا کہ اس کے دل کی بائی پاس سرجری ایسی طبی تکنیک کے ذریعے کی گئی ہے جس میں اس کے سینے کی ہڈیاں کاٹنے کی ضرورت نہیں پڑی۔رام گوپال کے مطابق چیر پھاڑ کے بغیر کی گئی یہ سرجری ان کے لیے کسی معجزے سے کم نہیں۔ سہارنپور کے اس مریض نے بتایا کہ وہ 26 مارچ کو اپنی صحت کی پریشانی کو لے کر ایمس آیا تھا۔جانچ کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے 21 اپریل کو ان کی انجیو گرافی کی گئی۔ معلوم ہوا کہ وہ دل کی شریانوں کے مرض میں مبتلا تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے لیے ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ انہیں جلد ہی دل کا آپریشن کرنے کی ضرورت ہے اور مختلف ٹیسٹوں کے بعد 30 اپریل کو سی ٹی وی ایس ڈیپارٹمنٹ کے ڈاکٹروں نے ان کے دل کی سرجری کی تھی۔ اسپتال سے ڈسچارج ہونے سے قبل انہوں نے کہا کہ انہیں ب آرام ہے اور بہتر محسوس کر رہے ہیں۔سرجری ٹیم کے چیف سرجن ڈاکٹر۔ راجہ لہڑی نے بتایا کہ مریض کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ سرجری کرنے والے ڈاکٹروں کی ٹیم میں ڈاکٹر راجہ لاہڑی کے علاوہ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر اجے کمار، سی ٹی وی ایس کے ڈاکٹر شبھم راوت، ڈاکٹر پوجا، ڈاکٹر جوہی وغیرہ شامل تھے۔