عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر نے سرینگر میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا جس دوران25 جون 1975 کو ملک پر مسلط کی گئی ایمرجنسی کے سیاہ دور کو یاد کیا جا سکے، بھاجپا لیڈران نے ایمرجنسی کو جمہوریت کی تاریخ کا ایک تاریک باب ہے۔
یہ تقریب بی جے پی کے سینئر رہنما اور ڈی ڈی سی سرینگر انجینئر اعجاز حسین کی قیادت میں بی جے پی لال چوک حلقہ کی جانب سے منعقد کی گئی، جس میں پارٹی کارکنان، اراکین اور مقامی رہنماؤں نے جوش و خروش سے شرکت کی۔ اس موقع پر راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ محترم غلام علی کھٹانہ مہمانِ خصوصی تھے۔
اس موقع پر بی جے پی کے جنرل سیکرٹری (آرگنائزیشن) جموں و کشمیر شری اشوک کول، جموں و کشمیر کے اراکین اسمبلی شکتی راج پریہار، آر ایس پٹھانیہ، ستیش کمار شرما، بلدیو شرما، دلیپ پریہار، ڈی ڈی سی مینڈھر ٹیپو خان، بی ڈی سی بسنت راج، بی جے پی ترجمان الطاف ٹھاکر، اور ضلع صدر سرینگر شیخ سلمان بھی موجود تھے۔
مہمانِ خصوصی شری غلام علی کھٹانہ نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’ایمرجنسی کا دور جمہوری اداروں کی پامالی اور سیاسی آزادیوں کے خاتمے کی ایک تلخ یاد ہے۔ ہمیں اُن ہزاروں سیاسی کارکنان کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے جنہوں نے آئین اور عوام کی آواز کے تحفظ کے لیے قید و بند اور تشدد برداشت کیا۔تقریب شری اشوک کول نے اپنے خطاب میں کہا کہ بی جے پی شہریوں کے حقوق کے تحفظ اور ملک بھر میں جمہوریت کے استحکام کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہاآج ہم اُن بہادر افراد کو یاد کرتے ہیں جنہوں نے ایمرجنسی کے دوران ناانصافی کے خلاف آواز بلند کی۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ تاریخ میں کبھی دوبارہ ایسا غیر جمہوری قدم نہ اٹھایا جائے۔اس موقع پر غلام علی کھٹانہ اور شری اشوک کول نے مشترکہ طور پر میونسپلٹی پارک، جوہر نگر میں ’’ایمرجنسی ڈے ایگزیبیشن‘‘کا افتتاح کیا، اور ’’ایک پیڑ ماں کے نام‘‘ مہم کے تحت پودے بھی لگائے۔
پروگرام کا اختتام تمام شرکاء کے اس عزم کے ساتھ ہوا کہ وہ ملک کی جمہوری اقدار کے تحفظ اور جموں و کشمیر کی ترقی و اتحاد کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں کام کرتے رہیں گے۔تقریب میں نظم خوانی، ایمرجنسی پر ایک مختصر ڈاکیومنٹری اور اُن بزرگ پارٹی کارکنان کی بات چیت بھی شامل تھی جنہوں نے اس دور میں مزاحمت کی یادیں شیئر کیں۔
ایمرجنسی کے 50برس: سرینگر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سےتقریب کا انعقاد
