کپوارہ//ضلع اسپتال ہندوارہ میںبدھ کو ایک غریب بیمار بچے کے تیمارداروں کو اُس وقت اسپتال کے سکیورٹی اور طبی عملہ نے مبینہ طور ناشائستہ سلوک کیا جب انہوں نے بچے کو سرینگر پہنچانے کیلئے ایمبولینس کا مطالبہ کیا۔ درگمولہ کپوارہ سے تعلق رکھنے والے ایک شہری محمد مقبول گنائی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہوں نے ایک ہفتہ قبل نمونیہ کا شکارہوئے اپنے بچے کو ضلع اسپتال ہندوارہ میں داخل کیا ۔انہوں نے کہا کہ جب اسپتال سے بچے کو رخصت کیا گیا تو گھر پہنچتے ہی اُس کی حالت بگڑ گئی جس کے بعد انہوں نے فوری طور دو بارہ ضلع اسپتال ہندوارہ پہنچادیا تاہم وہاں موجودڈاکٹروں نے بچے کو صدر اسپتال منتقل کرنے کی صلاح دی ۔انہوں نے الزام لگایا کہ ڈاکٹرو ں کی لاپرواہی کے نتیجے میں کمسن بچے کی حالت بگڑ گئی ۔محمد مقبول نے کہا کہ بچے کو سرینگر منتقل کر نے کے لئے جب انہوں نے ہسپتال عملہ سے ایمبو لینس کا مطالبہ کیا تو اسپتال کی سیکورٹی عملہ نے مداخلت کرکے انہیں دھکے دیکر اسپتال سے باہر نکالا جس کے بعد پولیس تھانہ ہندوارہ میں ضلع اسپتال ہندوارہ کے عملہ کے خلاف ایک شکایت درج کی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس سرینگر جانے کے لئے کرایہ بھی نہیں تھا ۔انہوں نے کہا کہ ہندوارہ پولیس نے اسپتال کے ذمہ داران سے رابطہ کر کے بچے کو سرینگر منتقل کرنے کے لئے ایمبولنس کا انتظام کرایا ۔اس حوالے سے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ضلع اسپتال ہندوارہ سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے معاملہ سے اپنی توجہ ہٹانے میں ہی عافیت سمجھ لی ۔سب ڈی پی او ہندوارہ شبیر احمد خان نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتا یا کہ مذکورہ شہری نے پولیس میں شکایت درج کی اور پولیس نے فوری طور کارروائی کی ۔