سرینگر//ہندوپاک افواج کے درمیان سرحدی کشیدگی کے بعدحدمتارکہ کی دوسری طرف بارودی سرنگ دھماکہ ہوا،جسکی زدمیں آکرایک مسافرگاڑی کونقصان پہنچاجبکہ ڈرائیور سمیت3افرادزخمی ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی زیرانتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا جس کے زد میں آکر ایک گاڑی میں سوار کم سے کم 4 افراد زخمی ہوگئے۔وادی جہلم کے ڈپٹی کمشنر عبدالحامد کانی کا کہنا تھا کہ ایک مسافر گاڑی LEC-8021 راولپنڈی سے مسافروں کو لے کر کھلیانہ کے علاقے میں آرہی تھی کہ رات ساڑھے 9 بجے واقعہ پیش آیا۔یہ علاوقہ وادی جہلم کے کھلیانہ میں ایل او سی کے انتہائی قریب قائم ہے جہاں بھارتی فورسز کی متعدد چیک پوسٹیں موجود ہیں۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ جس وقت گاڑی مسافروں کو لے کر ان کی منزل کے قریب پہنچی گاڑی کے ڈرائیور نے سڑک کے درمیان پتھر پڑے ہوئے دیکھے اور سڑک کی تنگی کے باعث گاڑی کو ان سے بچانے کیلئے سڑک کے کنارے پر کچے حصے کی جانب موڑ دیا جس کے بعد یہاں نصب آئی ای ڈی دھماکا خیز مواد پھٹ گیا۔انھوں نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں گاڑی کا ڈرائیور اور 3 مسافر زخمی ہوئے، جن کی شناخت ڈرائیور ارم عباس اور دیگر3 مسافر مختار احمد، چنگیز لطیف اور رحمت حسین کے بطور ہوئی۔واقعے کے بعد ریسکیو عملے نے زخمیوں کو مظفر آباد ہسپتال منتقل کیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی۔ڈپٹی کمشنر وادی جہلم کا کہنا تھا کہ ایک بھارتی پوسٹ دھماکے کے مقام کے انتہائی نزدیک ایل او سی کے دوسری جانب قائم ہے اس لیے مقامی انتظامیہ اور پاک فوج نے مذکورہ مقام پر دوسرے ممکنہ دھماکے کے پیش نظر سرچ آپریشن نہیں کیا۔انھوں نے مزید کہا کہ پہلے دھماکے کے ایک گھنٹے کے بعد اس مقام سے کچھ فاصلے پر دوسرا دھماکا ہوا جس میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دو ماہ قبل ایسے ہی ایک دھماکے میں 3مسافر زخمی ہوگئے تھے، اس کے علاوہ ایک مقامی شخص اپنے مکان میں دھماکا خیز مواد کی تیاری کے دوران ہلاک ہوگیا تھا۔