عظمیٰ نیوز سروس
جموں// پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ ٹیلی کام ٹاورز کی تعداد میں حالیہ دنوں میں اضافہ کیا گیا ہے جس کا مقصدملی ٹینٹوںاور ان کے ساتھیوں کو دراندازی کی سرگرمیوں میں مدد فراہم کرنا ہے۔حکام نے یہاںبتایا کہ دہشت گرد گروہ انتہائی خفیہ کردہ YSMS خدمات کا استعمال کر رہے ہیں، یہ ٹیکنالوجی سمارٹ فونز اور ریڈیو سیٹوں کو خفیہ مواصلاتی مقاصد کے لیے ہوتی ہے۔حکام نے دراندازی کی کوششوں اور حالیہ حملوں کے انداز کے مطالعہ کے بعد، خاص طور پر پیر پنجال کے جنوب میں اس طرح کی صورتحال کے بارے میں جانکاری دی گئی۔اس ٹیکنالوجی کے ساتھ، PoJK میں دہشت گرد تنظیم کا ایک ہینڈلر ایل او سی کے پار استعمال ہونے والے ٹیلی کام نیٹ ورک پر جموں خطے میں دراندازی کرنے والے گروپ اور اس کی استقبالیہ پارٹی سے جڑا ہوا ہے۔ ایسا فوج یا بی ایس ایف کے ذریعے پتہ لگانے سے بچنے کے لیے کیا جاتا ہے، جو پاکستان کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے۔ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد کے قریب ٹیلی کام ٹاورز کی اسٹریٹجک جگہ کا تعین، عام طور پر ملی ٹینٹوں اور ان کے ساتھیوں کو دراندازی کی سرگرمیوں میں مدد کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جواقوام متحدہ کے تحت ایک ادارہ انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو)کے آئین کے آرٹیکل 45 کی خلاف ورزی ہے۔ ایل او سی کے ساتھ سی ڈی ایم اے ٹیکنالوجی کی تعیناتی نگرانی کی کوششوں کو پیچیدہ بنانے کے مقصد سے کی گئی ہے کیونکہ یہ ٹیکنالوجی ایک ہی ٹرانسمیشن چینل پر متعدد سگنلز کی اجازت دیتی ہے، جس سے غیر قانونی مواصلات کو کنٹرول کرنے میں چیلنجز پیدا ہوتے ہیں۔2019 اور 2020 میں اس طرح کی ٹیکنالوجی کے استعمال کے ماضی کے واقعات کو سیکورٹی ایجنسیوں نے خفیہ کاری کو توڑ کر ناکام بنا دیا تھا۔ حکام نے کہا کہ پاکستان کے ریاستی عناصر کی مدد سے دہشت گرد گروپوں کی موجودہ کوشش کا بھی ایسا ہی انجام ہوگا۔روایتی اقدامات جیسے جیمرز اور منظم رسائی کے نظام موبائل فون کے استعمال کو روکنے میں ناکام رہے ہیں، جس سے پتہ لگانے کی جدید صلاحیتوں کو فروغ دیا گیا ہے جس کا مقصد متعین علاقوں کے اندر فعال فون کو تلاش کرنا اور اسے بے اثر کرنا ہے۔حکام نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجی کا ملک بھر میں تجربہ کرنے کا امکان ہے، خاص طور پر جیلوں میں، سیکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے سیکیورٹی خطرات سے مثبت طریقے سے نمٹنے کے لیے۔حکام نے کہا کہ جیلوں میں سیل فونز کی اسمگلنگ عوامی تحفظ کے لیے ایک اہم خطرہ ہے، جو مجرموں کو جیل کی حدود سے دہشت گردی کی سرگرمیوں کو منظم کرنے کے لیے بااختیار بناتا ہے۔