اسلام آباد //برطانیہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت مسلہ کشمیر بات چیت سے حل کریں۔سرتاج عزیز کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ خطے میں سیکورٹی کامعاملہ بہت اہم ہے جس پر پاکستان کے ساتھ ہیں۔بورس جانسن نے کہا کہ برطانیہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں کا اعتراف کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان کی غیر معمولی معاشی صلاحیتوں کو سراہتا ہے، پاکستانی معیشت تیزی سے ترقی کررہی ہے۔کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے سوال پر بورس جانسن نے کہا کہ پاکستان اوربھارت مذاکرات کے ذریعے ہی کشمیر کا مسئلہ حل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کا دیرینہ موقف ہے کہ ’پاکستان اور بھارت کو مشترکہ طور پر مسئلہ کشمیر کا پرامن اور دیرپا حل ڈھونڈنا چاہیے جس میں کشمیری عوام کی خواہشات کو بھی مد نظر رکھا جائے‘۔بورس جانسن نے کہا کہ یہ برطانیہ کا کام نہیں کہ وہ اس مسئلے کا کوئی حل تجویز کرے یا ثالثی کا کردار ادا کرے، برطانیہ صرف پاکستان اور بھارت پر زور دے سکتا ہے کہ وہ مثبت مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھیں البتہ ہمیں کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کنٹرول لائن کے دونوں اطراف کی صورتحال پر برطانیہ کو تشویش ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تشدد کا خاتمہ کیا جائے اور فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں۔اس موقع پر سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان اوربرطانیہ نے باہمی روابط تجارتی سطح پربڑھانیکااعادہ کیا ہے جبکہ برطانوی وزیرخارجہ کو کشمیر اور ایل اوسی کی صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی۔