اسلام آباد //بھارتی فوج کی جانب سے شلنگ کے نتیجے میں 2 خواتین جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوگئے۔مقامی انتظامیہ کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے شلنگ کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد میں اس وقت اضافہ ہوا جب گزشتہ ہفتے زخمی ہونے والی ایک 12 سالہ لڑکی بھی دم توڑ گئیں۔شلنگ کا تازہ واقعہ وادی لیپا میں دوپہر کو پیش آیا تھا جب بھارتی فوجیوں نے بھاری اسلحہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئیں۔ابتدائی طور پر یہ شلنگ فوجی پوسٹ تک محدود تھی لیکن بعد میں شہری آبادی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔جاں بحق ہونے والی خواتین کی شناخت گاؤں نوکوٹ سے تعلق رکھنے والی مریم ڈار زوجہ عمران ڈار اور سمیرا میر بنت یونس میر کے نام سے ہوئی ہے۔جاں بحق ہونے والی سمیرا کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ دو ہفتے بعد سمیرا کی شادی تھی۔زخمیوں میں منیر نذیر، شکیل، رفیق سبحان، ذیشان رفیق اور انور بیگ شامل ہیں جنھیں طبی امداد کے لیے فوج کے تحت چلنے والی میڈیکل سینٹر منتقل کردیا گیا۔اس دوران پاکستانی دفتر خارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق نوکوٹ،قیصرکوٹ سیکٹرزمیں اشتعال انگیزی پربھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکوآڑے ہاتھوں لیاگیا اور بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت اپنی فورسز کو امن یقینی بنانے کا پابند کرے،بھارت جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات سے آگاہ کرے۔احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا گیاجس میں پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔